• news

ماسکو کا باخموت شہر پر قبضہ: مودی ، یوکرائنی صدر ملاقات ، روس کی مزمت سے انکار 


ٹوکیو‘ ماسکو‘ کیف (آئی این پی+ انٹرنیشنل ڈیسک+ این این آئی) روس نے عسکری اہمیت کے حامل یوکرائن کے شہر باخموت پر مکمل قبضے کا دعوی کر دیا۔ لیکن یوکرائن کی جانب سے اس کی تردید کی گئی ہے۔ یوکرائن نے کہا ہے کہ باخموت شہر پر قبضہ نہیں ہوا، روس کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق باخموت شہر یوکرینی فوجیوں کی رسدکا اہم مرکز سمجھا جاتا تھا، جس پر روس کے نیم فوجی دستے ویگنر گروپ نے قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ سربراہ ویگنر گروپ کا کہنا ہے کہ باخموت شہر پر مکمل قبضہ کر لیا گیا ہے۔ سربراہ ویگنرگروپ کے مطابق ویگنرگروپ کے دستے 25 مئی سے باخموت سے واپسی شروع کردیں گے۔ روسی نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گرشکوو نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر مغربی ممالک یوکرائن کو ایف سولہ لڑاکا طیارے فراہم کرتے ہیں تو وہ بڑے خطرات سے دوچار ہوں گے۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی دنیا کی امیر ترین معیشتوں کے جی سیون سربراہی اجلاس میں خصوصی شرکت کیلئے جاپان کے شہر ہیروشیما پہنچ گئے۔ ولادیمیر زیلنسکی جاپان میں جاری جی سیون کے رکن ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے۔ یوکرینی صدر نے اپنے اکا¶نٹ سے جاپان پہنچنے کے حوالے سے ایک ٹویٹ کی بھی کی‘ جس میں انہوں نے لکھا جاپان جی سیون شراکت داروں اور یوکرائن کے دوستوں کے ساتھ اہم میٹنگز کریں گے۔ یوکرینی صدر آج جی سیون اجلاس کے ایک سیشن میں شرکت کریں گے۔ تاہم اس سے قبل انہوں نے بھارتی وزیراعظم سے بھی ملاقات کی ہے۔ واضح رہے کہ مودی نے یوکرائن جنگ کے معاملے پر روس کے مذمت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کیلئے بھارت کیلئے جو ممکن ہو گا ہم وہ ضرور کریں گے۔
 یوکرائن 

ای پیپر-دی نیشن