کوئی مجرم بچے گا نہ بے گناہ سے زیادتی ہوگی ، وزیراعظم
لاہور+ اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ملکی تاریخ کا سیاہ اور تاریک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ کسی بے گناہ سے زیادتی نہیں ہو گی ،کوئی مجرم سزا سے نہیں بچ پائے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ماڈل ٹاﺅن میں امن و امان کے حوالے سے ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی، سکیورٹی حکام و دیگر موجود تھے۔ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے دن عمران نیازی کے کہنے پر پی ٹی آئی کے شرپسند جتھوں نے پاکستان کیخلاف دہشت گردی کی اور بدقسمتی سے عمران نیازی نے وہ کام کیا جو 75 سال میں دشمن بھی نہ کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے جتھے نے ان جہازوں کو آگ لگائی جو دشمن کیخلاف استعمال کئے گئے تھے۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے قائداعظم ہاﺅس زیارت کو جلایا۔ اس ملک کی بدقسمتی دیکھیں کہ پی ٹی آ ئی کے ورکرز پاکستان دشمنوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا اور ریڈیو پاکستان پشاور کو راکھ کر دیا۔ ملک میں بے شمار اندوہناک واقعات ہوئے جو ہمیشہ کیلئے پوری قوم کو ذہنی کوفت میں مبتلا رکھیں گے۔ اجلاس میں یہ طے ہوا تھا کہ کسی شخص کو چاہے وہ 9 مئی کے واقعہ کی منصوبہ بندی میں، چاہے اکسانے میں، چاہے توڑ پھوڑ میں اور چاہے گندی گالیاں دینے میں ملوث ہو قانون کے آہنی ہاتھوں سے بچ نہیں سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سویلین املاک پر حملوں میں ملوث ایسے افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کو آئین اور قانون کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کوئی مذاق نہیں کہ کراچی میں ایئر فورس کی تنصیبات پر کوئی حملہ کرے اور اربوں روپے کی املاک کو نقصان پہنچائے اور عمران نیازی کے جتھے میانوالی میں پہنچ کر ان ہوائی جہازوں کو جو دشمن کے خلاف استعمال کرنے کیلئے قوم کے خون پسینے کی کمائی سے خریدے گئے ان کو جلانے کی ایک منحوس کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بے گناہ سے زیادتی نہیں ہو گی اور کوئی مجرم سزا سے نہیں بچ پائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عسکری تنصیبات پر حملوں کے مقدمات فوجی اور سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز انسداد دہشت گردی عدالت میں چلیں گے۔ اجلاس میں آڈیو لیکس کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ اجلاس میں شریک وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کمیشن آڈیوز کی حقیقت جاننے کے لیے ان کا فارنزک آڈٹ کروا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ نے کمیشن آف انکوائریز ایکٹ 2017ء کے تحت آڈیو لیکس کمیشن قائم کیا۔ عمران نیازی نے اپنی ضد اور انا کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔ عمران نیازی نے جو ملک کو نقصان پہنچایا اس کی مثال نہیں ملتی۔ شہباز شریف نے وزراءکو ہدایت دی کہ ملک و قوم کو اکٹھا کرنے، حالات بہتر بنانے، اداروں اور عوام میں اعتماد کی فضا برقرار کرنے کے لیے خوب محنت کریں۔ ملک، قوم اور سب ادارے ہمارے ہیں، اس لیے ان میں دراڑیں ڈالنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔ شہباز شریف نے ہدایت دی کہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ مہنگائی کے اس دور میں غریب کو بڑے ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نادرا اور سکیورٹی اداروں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ شرپسند عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ‘ وفاقی وزیر مصدق ملک‘ معاون خصوصی عطا تارڑ‘ خواجہ سلمان رفیق سمیت دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں معاشی‘ سیاسی اور قانونی معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز چوھری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سیاسی اور 9 مئی کے واقعات کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ چودھری شجاعت حسین نے ملکی معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کوششوں کو سراہا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر چودھری سالک‘ چودھری شافع حسین بھی موجود تھے۔ چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر چوہدری شجاعت کے صاحبزادے وفاقی چوہدری سالک حسین نے آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔ شہباز شریف نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی ۔ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث بلوائیوں کو سزا دینے کے چوہدری شجاعت کے بیان کو سراہا ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہر محب وطن قومی ندامت کا باعث بننے والے ہر فرد کی سزا چاہتا ہے۔ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ قوم اور شہداءکے اہل خانہ کے دل کو جو ٹھیس پہنچی ہے، اس درد کا ازالہ کریں گے۔ چوہدری شجاعت حسین نے ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے وزیراعظم کے جذبے اور خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کی بھرپور حمایت، تعاون اور راہنمائی پر شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں چوہدری شافع حسین بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو بھی ٹیلیفون کیا۔ وزیراعظم نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی خیریت دریافت کی اور دہشتگردی کے واقعہ میں محفوظ رہنے پر خدا کا شکر ادا کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کی ہدایت کردی ہے، تحقیقات مکمل ہوتے ہی ذمہ داروں کا تعین جلد کرلیا جائے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ زندگی موت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے، امن قائم کرنے کے لیے بلوچستان پر خصوصی توجہ دینی ہو گی۔ وزیراعظم سے سابق رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق نے بھی ماڈل ٹاﺅن میں ملاقا ت کی۔ جس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ہمیشہ سے میرے دل کے قریب رہا ہے، میری تمنا تھی اور ہے کہ یہ شاندار ہسپتال پاکستان کا جان ہاپکنز بنے اور گردے، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے (پی کے ایل آئی) پاکستان کی پہچان بن جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صد افسوس کہ عمران نیازی اور ایک سابق چیف جسٹس نے اس مشن کو اپنی سیاست اور ذاتی مفادات کا نشانہ بنایا اور اس ہسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا، مگر ہمارے قدم رکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ اللہ تعالی یقیناً ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جو جذبہ خدمت سے سرشار ہوں۔