بھارت میں ورلڈ کپ کھیلنے کا گرین سگنل نہیں دیا: نجم سیٹھی
لاہور(سپورٹس رپورٹر)چیئرمین پی سی بی نے سابق کپتان شاہد آفریدی کوجواب دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈکپ کیلئے ٹیم بھارت بھیجنے کا فیصلہ انہوں نے نہیں حکومت نے کرنا ہے۔ ٹیم بھارت بھیجنے کا فیصلہ جے شاہ اور میرا بھی نہیں ہے،یہ فیصلہ اس جانب بھارتی حکومت اورادھر پاکستان حکومت کا ہے۔سکیورٹی کی بنیاد پرہی ان فیصلوں کا انحصار ہوتا ہے۔اگرحکومت نے کہا کہ آپ جائیں ورلڈ کپ کھیلنے تو ہم ضرورجائیں گے۔ ہائی برڈ ماڈل پر مثبت رد عمل سامنے آیا۔مجھے کہا گیا کہ 15مئی کو بتائیں گے لیکن ابھی میں فیصلے کا انتظار کر رہا ہوں۔ سری لنکا کی جانب سے اے سی سی پر دباو ہے کہ نیوٹرل وینیو کیلئے سری لنکا کا انتخاب کیا جائے انکو اعتراض ہے کہ ستمبر میں یو اے ای میں گرمی بہت شدید ہوتی ہے ایک روزہ میچز کھیلنا مشکل ہے۔اسی موسم میں یو اے ای میں ایشیا کپ سمیت آئی پی ایل کے میچز ہو چکے ہیں۔میزبان پاکستان ہے گیٹ منی میزبان کا حق ہے‘ سری لنکا میں گیٹ منی کم ملے گی۔اگرسری لنکا کا فیصلہ متفقہ ہوتا ہے اورہمیں معاوضہ دیتے ہیں تو بات ہو سکتی ہے۔ مکی آرتھر پاکستان کرکٹ سے واقف ہیں کاونٹی کرکٹ کی مصروفیات کا اثرپاکستان ٹیم پر نہیں پڑیگا۔ایشیا کپ ضرور ہو گا اگرنہیں ہوتا تو پھر پھراس کی جگہ تین ملکی ٹورنامنٹ کا پلان تیارہے۔ تین ملکی ٹورنامنٹ ایشیا کپ کی مقررکر دہ تاریخوں پر ہی ہو گا ۔آئی سی سی کے اجلاس میں ریونیو شیئرنگ کے فارمولے پر بات کی جائیگی۔ پاکستان میں اب کوئی سکیورٹی ایشو نہیں۔ ساری دنیا کی ٹیموں نے پاکستان آ کر کھیل لیا ہے۔پی سی بی آئندہ ہفتے کے دوران ایشیا کپ کے حتمی فیصلے کیلئے پر امید ہے۔ایشیا کپ کے فیصلے کے بعد پاکستان ورلڈکپ کے حوالے سے فیصلہ کریگا، پاکستان نے بھارت میں ورلڈ کپ کھیلنے کا تاحال کوئی گرین سگنل نہیں دیا اور نہ وینیوز پر ہاں کہی ہے۔ ہائبرڈ ماڈل میں 4میچز پاکستان میں ہوں گے، وینیو لاہور ہونیکا امکان ہے، پاکستان اور نیپال کا پہلا میچ ہوگا، ایونٹ ستمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہو گا، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں اپنے گروپ کے تین میچز پاکستان میں کھیلیں گی۔