آڈیو لیکس ، عمران نے جوڈیشل کمشن کو سپریم کوررٹ میں چیلنج کردیا : پیچھے نہیں ہٹیں گے : خواجہ آصف
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+نیٹ نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آڈیولیکس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ عمران نے بابر اعوان کے توسط سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وزارت قانون و انصاف اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی اجازت کے بغیر جوڈیشل کمشن کی تشکیل نہیں ہوسکتی اور اس کے لیے کسی جج کو بھی نامزد نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ کے کسی جج کے خلاف تحقیقات یا کارروائی کا فورم صرف سپریم جوڈیشل کونسل ہے، اسی حکومت کے ناک کے نیچے آڈیو ٹیپ ہوتی رہیں، یہ بھی تحقیقاتی عمل میں شامل کیا جائے کہ کس نے یہ آڈیو ٹیپ کیں۔ سپریم کورٹ اپنی 1999ءکی ججمنٹ کو فالو کرتے ہوئے کمیشن بنانے کا حکم دے جو آڈیو لیکس کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کرے جب کہ اس جوڈیشل کمیشن کے قیام کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری طرف وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعلان کیا ہے کہ آڈیو لیکس تحقیقات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بے شک عمران خان کمیشن چیلنج کردے، کابینہ نے اسے تشکیل دیا ہے۔ اس میں کوئی ایسی بات نہیں جسے چیلنج کیا جاسکے، آڈیو لیکس کا سلسلہ چل رہا ہے، ممکن ہے آئندہ بھی ایسا ہو، ان آڈیوز میں جو چیزیں سامنے آئیں ان میں ثابت ہونا چاہیے کتنی حقیقت ہے، آڈیو لیکس میں بہت اہم شخصیات، ذمہ داروں اور عہدیداروں کی گفتگو ہے۔ اگر اصل چہرہ عوام کے سامنے آجائے تو اچھا ہوگا، یہ عمران خان کی اپنی رائے ہے کہ اجازت کے بغیر کمیشن نہیں بن سکتا، مسرت چیمہ سے جو بندہ بات کر رہا تھا، ہوسکتا ہے اس سے مشورہ لیا ہو۔ آڈیو لیکس تحقیقات کا قدم نیک نیتی کے ساتھ اٹھایا گیا ہے، تحقیقات کو سبوتاژ کرنا سیاست میں شفافیت کو روکنے کے مترادف ہے، یہ گندگی پھیلانا چاہتے ہیں، یہ ان چہروں کو بے نقاب نہیں ہونے دینا چاہتے جنہوں نے 4 سال گندگی مچائی۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے حملے کی توقعات ہندوستان سے تھیں پاکستانیوں سے نہیں۔ کہتے ہیں یہ ایجنسیوں کے لوگ تھے۔ اپنی طرف سے بات نہیں کر رہا ان کی ویڈیو موجود ہے۔ حملہ کرنے والے تحریک انصاف کے کارکن تھے۔ ثبوت موجود ہیں۔ سب کچھ اقتدار کی ہوس کیلئے کیا گیا۔ 9 مئی کے تناظر میں فوج کا دفاع ہم پر لازم بن جاتا ہے۔ انہوں نے وہ کام کیا جس کی دشمن سے توقع تھی۔ ہماری ائیر بیسز پر بھارت حملہ کرتا رہا۔ جس نے رانا ثناءاﷲ پر مقدمہ بنایا وہ کہتا تھا جان اﷲ کو دینی ہے۔ اﷲ کو جان دینے والا راولپنڈی میں لوگوں کو اکساتا رہا۔ لوگوں کو جی ایچ کیو حملے پر اکسایا۔ جو قومیں محسنوں کی تکریم نہیں کرتیں وہ قومیں مٹ جاتی ہیں۔