پاک چین دوستی کے 72 سال
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کی 72 ویں سالگرہ کے موقع پر چین کے قونصل جنرل ژائو شیرین سے ملاقات کی اور انہیں پاک چین سفارتی تعلقات کے72سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی اور کیک کاٹا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے چینی قونصل جنرل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زراعت، ہیلتھ کیئر، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں چین کے تعاون سے استفادہ کرینگے۔ پاک چین تعلقات کا نیا سال دونوں ممالک کے درمیان زندگی کے تمام شعبوں میں تعاون کی مزید نئی راہیں کھولے گا۔ پاکستان اور چین ایک روشن کل کیلئے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ضرورت کے وقت چین کی غیر متزلزل حمایت پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ علاقائی رابطوں کو فروغ دینے میں سی پیک ایک سنگ میل ثابت ہورہا ہے۔ چینی قونصل جنرل نے اس موقع پر کہاکہ پاکستان اور چین انتہائی با اعتماد دوست ہیں۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاک چین دوستی دنیا بھر میں اپنی مثال آپ بن چکی ہے۔ مشکل حالات ہوں یا قدرتی آفات‘ دونوں صورتوں میں یہ دونوں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں۔ اس دوستی کی گہرائی اور مضبوطی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت نے جب ایک سازش کے تحت نئی دہلی میں ہونیوالی حالیہ جی 20 کانفرنس کا انعقاد پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقے مقبوضہ کشمیر میں کرانے کا فیصلہ کیا تو چین نے بھارتی سازش کو بھانپتے ہوئے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا۔ 5 اگست 2019ء کو جب مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کی نیت سے بھارت نے اپنے آئین میں ترمیم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو سٹیٹ یونین میں شامل کیا تو چین نے ہی سب سے زیادہ اسکی کھل کر مذمت کی اور اقوام متحدہ پر دبائو ڈال کر یکے بعد دیگرے سلامتی کونسل کے تین ہنگامی اجلاس منعقد کرائے اور بھارت پر عالمی دبائو ڈلوایا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بحال کرے۔ کشمیر کے حوالے سے چین ہر عالمی فورم پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے جو پاک چین 72 سالہ مضبوط‘ گہری اور میٹھی دوستی کا عملی ثبوت ہے۔