مودی اصل دہشتگر، بھارت سب سے بڑی جمہوریت تو مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری سے ڈر کیسا؟ بلاول
مظفر آباد اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اصل دہشت گرد وہ ہیں جنہوں نے بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کا جینا حرام کردیا ہے۔ مظفر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا جب میں پاکستان میں ہوتا ہوں تو سیاسی جماعتوں سے اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن جب میں ملک سے باہر جاتا ہوں تو سب کی یکساں نمائندگی کرتا ہوں۔ باغ کے عوام نے مودی کی جی ٹونٹی کانفرنس کا آج کے اجتماع میں منہ توڑ جواب دے دیا ہے۔ پاکستان کے مسائل وقتی ہیں، مودی کشمیر میں ڈرامے کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ہم کشمیر کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم شہداءکے وارث ہیں اور یہ شہداءکی سرزمین ہے اور ان شاءاللہ ٰ ہم آپ کے مسائل کے حل کے لیے آپ کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ جب اقوام متحدہ میں جاتا ہوں تو پوری دنیا کو باور کرواتا ہوں کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ عالمی تنازع ہے اور جب تک رائے شماری مکمل نہیں ہوگی، جب ہم کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ آپ تو اسامہ بن لادن کے میزبان ہو۔ یہ لوگ دہشت گردی کی بات کیسے کر سکتے ہیں جب کہ ہم تو خود دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کیا کریں اگر بھارت کی حکمران جماعت سب مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھتی ہے۔ ہم اپنا مو¿قف دنیا کے سامنے رکھتے رہیں گے۔ ہم مذاکرات نہیں کر سکتے جب تک اگست 2019ءکے غیر قانونی اقدامات واپس نہیں لیتے۔ ہم سب دہشت گرد نہیں، ہم امن پسند لوگ ہیں۔ دہشت گرد وہ ہیں جو گجرات میں دہشت پھیلاتے ہیں۔ دہشت گرد تنظیمیں اگر موجود ہیں تو وہ وہی ہیں جنہوں نے بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کا جینا حرام کردیا ہے۔ اور جب وہ اپنی دہشت گردی چھوڑ دیں گے، اپنی انتہا پسندی چھوڑ دیں گے، جب مقبوضہ کشمیر کی حیثیت واپس ہو جائے گی تو ہم پرامن لوگ ان سے بات چیت بھی کرنے پر راضی ہوں گے۔ جب مودی کو میں قاتل اور قصائی کہتا ہوں تو بھارت رونا شروع کر دیتا ہے۔ اصل میں بھات کو پہلے کسی وزیر خارجہ نے آئینہ نہیں دکھایا تھا۔ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ بھارت پانچ اگست کا اقدام واپس لے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آدھا مقبوضہ کشمیر جیل بن چکا ہے۔ بھارت مقبوضہ کمشیر میں رائے شماری کرائے تاکہ کشمیری عوام اپنے فیصلے خود کریں۔ اگر بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے تو مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری سے کیوں ڈرتا ہے۔ مودی اصل دہشتگرد ہے۔ بھارت کا چہرہ دنیا کو دکھاتے رہیں گے۔ ہم دہشتگردوں کی نہیں شہیدوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کشمیر کے معاملے پر تمام جماعتیں یک زبان ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ٹورزم کا تماشا لگا ہوا ہے، خطے کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہیں، ہے تو وہ مودی ہے۔ چینی بہن بھائیوں، ترکیہ اور طیب اردگان کو سرخ سلام۔ ان تمام ممالک کو سرخ سلام جنہوں نے نظریاتی موقف اپناتے ہوئے مودی کی دعوت کو انکار کیا۔ تمام ممالک کا شکر گزار ہوں دعوت ملنے کے باوجود موقف اپنایا کہ اس کانفرنس میں نہیں جائیں گے۔ جو ممالک شریک ہوئے ہیں وہ احتجاجاً شریک ہوئے ہیں۔ آپ کا اصل چہرہ بھارت کے اپنے کردار کی وجہ سے بے نقاب ہو رہا ہے۔ مظفر آباد میں غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں کہا ہے کہ بھارت متنازع علاقے میں اجلاس کرا کے جی 20 صدارت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ بھارت اپنا نو آبادیاتی ایجنڈا آگے بڑھانے کیلئے جی 20 صدارت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تقریب کے انعقاد سے کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا۔ یورپی یونین اور 19 بڑی معیشتوں پر مشتمل جی 20 شرکاءکو متنازع علاقے میں بلایا گیا۔ یورپ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی انتہائی اشتعال انگیز مانی جاتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر ان ممالک کو اتنا ہی غصہ آنا چاہئے۔ بھارت کی جانب سے جی 20 کا اجلاس منعقد کر کے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی پر بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضے کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مودی جو ڈرامہ رچا رہا ہے وہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اجتماع میں ایم کیو ایم، جے یو آئی اور جے یو پی نورانی کے نمائندوں سمیت تمام صوبوں سے شریک ہونے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ہم ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے۔ جب میں اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حقوق کی بات کرتا ہوں تو بھارتی نمائندے جواب میں ہمیں 'دہشت گرد' کا لیبل لگاتے ہیں۔ جب ہم مودی کو 'قصائی' کہتے ہیں تو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے بیٹے کے اوپر 'دہشت گرد' کا لیبل لگاتے ہیں،۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کے سر کی قیمت لگا دی۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے او آئی سی میں مبصر کا درجہ حاصل کیا۔ سری نگر میں سیاحتی ورکشاپ منعقد کرنے والے وہ کون ہوتے ہیں؟۔ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام اپنے حق رائے دہی اور استصواب رائے کا استعمال کرکے آزادی حاصل کریں گے۔ کشمیری عوام بندوق کی دہشت سے نہیں بلکہ جمہوریت کی طاقت سے آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ چیئرمین بلاول نے مودی کے اقدامات کے خلاف پیپلز پارٹی کو کشمیر مدعو کرنے پر ضیاء قمر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کشمیر اور مسلم کانفرنس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دنیا کو متحد پیغام دینے میں مدد کی۔ پاکستان کی ساری سیاسی پارٹیاں کشمیر کے مسئلے پر یک زبان اور متحد ہیں۔
بلاول