9 مئی کے ملزموں کو سزا دی جائے ، ارکان: جماعت اسلامی آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی مخالف
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں ارکان نے 9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔ نواز شریف سے معافی مانگ کر واپس لایا جائے تو ملک ترقی کرے گا، قوم متحد ہوگی اور سازشوں سے نکلا جا سکے گا۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ نکتہ اعتراض پر حکومتی اتحادی رکن اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا کہ 9مئی ہماری تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ اس کو کوئی نہیں بھولے گا، جس کی میں بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ بلوچستان کے لوگ نواب اکبر بگٹی کے قتل کو بھی نہیں بھولیں گے۔ جناح ہاﺅس کا مکین عمران خان کا گرویدہ تھا۔ اس کی آرمی چیف انکوائری کریں۔ جناح ہاﺅس 3گھنٹے جلتا رہا۔ اس کا مکین اپنے گھر کو نہیں بچا سکا۔ اگر یہ واقعات سندھ اور بلوچستان میں ہوتے تو ہزاروں سینے چھلنی ہوجاتے مگر یہ پنجاب میں ہوئے ہیں۔ بلوچستان کے مولانا ہدایت الرحمن کو سپریم کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا مگر ابھی تک رہا نہیں ہوا ہے مگر پنجاب کے لوگوں کو تھوک کے حساب سے ضمانتیں دی گئیں۔ 9مئی کے ملزموں کو سزا دی جائے۔ 9مئی کیوں ہوا اور اس کا کردار کون ہے اس طرف کوئی نہیں جاتا ہے۔ عمران خان پر نیب نے کیس کیا ملک ریاض کے 190ملین پاﺅنڈ اس ملک میں آتے ہیں اور کک بیک میں القادر ٹرسٹ بنتا ہے اور اس کے بعد یہ تباہی ہوئی ہے۔ کیس سچا ہے تو اس کیس میں دیگر کا ذکر کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔ اس کے نام سے بزنس ٹائیکون کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کا نام لیتے ہوئے زبان جل جاتی ہے۔ جو اصل کردار ہے اس کو پکڑنے کے بجائے کیس آگے نہیں جائے گا۔ وہ پکڑا جائے۔ جناح ہاﺅس کا مکین عمران خان کا گرویدہ تھا۔ اس کی آرمی چیف انکوائری کریں۔ وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان کو دوسری مرتبہ گرفتار کرنے سے عمران خان کا دماغ ٹھیک ہوجائے گا۔ جس طرح پہلی بار گرفتار کرنے سے اس کی ٹانگ ٹھیک ہوگئی تھی جو 6ماہ سے ٹھیک نہیں ہورہی تھی۔ نواز شریف سے معافی مانگ کر واپس لایا جائے تو ملک ترقی کرے گا، قوم متحد ہوگی اور سازشوں سے نکلا جا سکے گا۔ 9مئی کے واقعات پر آرمی ایکٹ میں مقدمات چلائے جائیں۔ عدالتوں سے ضمانتیں ملیں تو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔ اداروں کے اندر حاضر سروس اور ریٹائرڈ لوگوں نے مل کر یہ منصوبہ بندی کی ہے، کیا ان کو چھوڑ دیا جائے گا۔ عدلیہ نے ایک ایسا فیصلہ نہیں دیا جو لاڈلے کے خلاف ہو۔ جماعت اسلامی نے 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد پر آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی مخالفت کر دی۔ جماعت اسلامی کے رہنما و رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد پر آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات نہیں چلنے چاہئیں۔ ان کے مقدمات سول عدالتوں میں چلنے چاہئیں ورنہ کل یہ آپ کے گلے پڑیں گے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا مولانا ہدایت کو رہا کیا جائے مگر اب تک وہ آرڈر بلوچستان نہیں پہنچ سکا ہے۔ کراچی میں میئر جماعت اسلامی کا بن رہا ہے تو رکاوٹ کیوں کھڑی کی جارہی ہے۔ تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ مجرموں کی بجائے اس کے رشتے داروں کو تکلیف دی جا رہی ہے جو اسلام کے خلاف ہے۔ بلوچستان میں احساس محرومی زیادہ ہے۔ میرا ملک تباہ ہوگیا ہے۔ ملک آگ میں جل رہاہے۔ غریب کو شام کا کھانا میسر نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن صلاح الدین نے کہاکہ لاڈلے کو نہیں پکڑا جا رہا ہے۔ ہمارے ساتھ اس طرح سلوک نہیں ہو رہا تھا جس طرح لاڈلے کے ساتھ ہو رہا ہے۔ ہمارے کارکنوں کو تو عدالتوں میں بھی پیش نہیں کیا جا رہا تھا۔ 9مئی کے واقعات شرمناک ہیں۔