عمران پہلے آرٹی ایس ساختہ شخص، ملک سے دشمنی کی : مریم اورنگزیب
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان پہلا آر ٹی ایس ساختہ شخص ہے جس نے ملک کے ساتھ دشمنی کی۔ ہم نے بہادری سے عمران خان کے جبر کا سامنا کیا اور ملک، جمہوریت اور سیاست کی حفاظت کی اور کرتے رہیں گے۔ عمران خان نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے، نواز شریف سمیت ہم ڈٹ کر کھڑے رہے اور سرخرو ہوئے کیونکہ عوام اور قیادت کو پتہ تھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی۔ امانت سمجھ کر عوام کی خدمت کی اور بہادری سے ڈٹے رہے۔ اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ناحق سزا پانے والوں اور چوروں میں موازنے کا آئینہ پیش ہے۔ مسلم لیگ ن اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصاویر جرات، بہادری اور وفاداری کی ناقابل فراموش مثالیں ہیں اور عمران خان کی فسطائیت، بدترین سیاسی انتقام اور ظلم و جبر کے منہ بولتے حقائق ہیں۔ مسلم لیگ ن کی قیادت نے چار نسلوں کا حساب دیا اور سرخرو ہوئی۔ عمران خان اور اس کی کابینہ گرفتاری پر روتی، بھاگتی، گیدڑوں کی طرح چھپتی پھرتی ہے۔ تمہیں چھوڑتی جا رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ تم توشہ خانہ کے چور، جھوٹے، فارن ایجنٹ، القادر ٹرسٹ کے60 ارب کے ڈاکو ہو۔ عمران خان اور اس کے جتھوں نے وطن پر لشکر کشی کی اور کروائی، ہم سے اپنا موازنہ نہ کریں۔ ان کے مسلح جتھوں پر قومی و حساس عمارتوں پر حملے، شہداءکی یادگاروں کی بے حرمتی، ریڈیو پاکستان، مساجد، سکول، ہسپتال اور ایمبولینسز جلانے کے جرم پر مقدمے بنے۔ ہماری بہو، بیٹیاں، بہنیں عمران خان کے کم ظرف وحشیانہ انتقام کا نشانہ بنیں۔ عمران خان نے مریم نواز کو نواز شریف کی کمزوری سمجھ کر باپ کے سامنے گرفتار کیا اور سزائے موت کی چکی میں ڈالا۔ عمران خان ہمارے بارے میں عدالتی فیصلے پڑھیں اور شرم کریں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ تصاویر تمہاری طرح آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی تصویریں نہیں بلکہ تمہارے سیاہ دور کی بدترین فسطائیت کے جیتے جاگتے ثبوت ہیں۔ جب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت اپوزیشن بنچز کی پہلی دو قطاریں جیل میں تھیں، پنجاب کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو جیل میں ڈالا کیونکہ یہ تمہاری چوری، نااہلی اور عوام دشمنی پر سوال اٹھاتے تھے۔ یہ فرق ہوتا ہے حقیقی اور مصنوعی سیاسی جماعتوں اور قیادت میں۔ یہ فرق ہوتا ہے اصل سیاسی جماعت میں اور سیاست کے لبادے میں ملبوس مسلح جتھوں میں۔ ہم نے بہادری سے عمران خان کے جبر کا سامنا کیا اور ملک، جمہوریت اور سیاست کی حفاظت کی اور کرتے رہیں گے۔ علاوہ ازیں مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمیں صحافیوں اور سیاسی جماعت کے ترجمانوں میں فرق کرنا ہو گا، جو صحافی سیاسی جماعتوں میں شامل ہو جائے وہ صحافی کے حقوق کا دعوی نہیں کر سکتا۔ کسی ایک صحافی کا نام بتائیں جو ہماری حکومت میں لاپتہ ہو، اسے گولی ماری گئی ہو، اغواکیا گیا ہو یا اس کی پسلیاں توڑی گئی ہوں۔