9مئی کے واقعات نے دلوں کو چھلنی کردیا، مجرموں کو سخت سزا دی جائے: والدین کیپٹن کاشان نوید شہید
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) مادر وطن کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن حافظ کاشان علی نوید شہید کے والدین نے کہا ہے کہ ہم اس وقت شدید تکلیف میں ہیں، 9 مئی کے واقعات پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، جب ہم نے دیکھا کہ شہداء کی یادگاروں کو مسمار کیا جارہا ہے اور آگ لگائی جا رہی ہے تو ہمیں لگا کہ ہمارا بیٹا آج دوبارہ سے شہید ہو گیا ہے، قوم کے محسنوں کی یادگاروںکو مسمار اور نذرآتش کرنے والے کسی نرمی کے مستحق نہیں ہیں، انہیں قرار واقعی سزا دی جائے، ان واقعات نے ہمارے دلوں کو چھلنی کر دیا ہے۔ یوم تکریم شہدائے پاکستان کے موقع پر نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں کیپٹن کاشان شہید کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ ہم تو یہ دیکھ کر سکتے میں آگئے کہ جنہوں نے قوم کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں دیں انکی شہادت کے بعد ان کے ساتھ کیسا سلوک ہو رہا ہے جبکہ ان جان نثار بیٹوں کو تو سر کا تاج بنا کر رکھنا چاہیے۔ شہید کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ میں تو اس بچے کا وارث ہوں جو اکثر یہ شعر سنایا کرتا تھا کہ ’’سوجاؤ عزیزو کہ فصیلوں کے ہر اک سمت، ہم لوگ ابھی زندہ و بیدار کھڑے ہیں‘‘ شعر کہتے ہوئے شہید کے والد کے ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا، آہیں ہچکیوں میں بدل گئیں۔ انتہائی گلوگیر لہجے میں انہوں نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ایسے بچے جنہوں نے ایک عظیم مقصد کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے مگر ان بدبختوں نے دیکھا نہیں کہ شہداء کا کیا رتبہ ہے۔ شدت غم سے نڈھال کیپٹن حافظ کاشان علی نوید شہید کی والدہ مسز شہناز لیاقت نے خود کو سنبھالتے ہوئے بتایا کہ میں تکلیف میں ہوں، ہر وقت دل گھبراتا رہتا ہے، کچھ اچھا نہیں لگتا، لخت جگر کی جدائی تڑپاتی ہے۔ تاہم بیٹے کی شہادت پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اور ہمارے شیردل بیٹے کربناک حالات کا سامنا کرتے ہیں مگر کچھ لوگوں نے بہت آسانی سے وہ حالات پیدا کر دئیے کہ جنہیں دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ انہیںقرار واقعی سزا دی جائے۔