• news

بھارت نے اچھا تاثر دینے کیلئے، جی 20 اجلاس میں جمووں کشمیر کو بطور ٹرافی پیش کردیا 

سری نگر(کے پی آئی) سرینگر میں بھارت کی میزبانی میں جی بیس سیاحتی ورکنگ گروپ اجلاس کے مندوبین سری نگر سے واپس نئی دہلی پہنچ گئے۔ اجلاس میں میں شرکت کرنے والے مندوبین جمعرات کی صبح ایک چارٹرڈ فلائٹ میں سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نئی دہلی روانہ ہو ئے تھے۔ مندوبین نگر کی تاریخی ڈل جھیل کے اطراف میں5 ستارہ لگڑری ہوٹلز للت گرینڈ پیلس ہوٹل اور تاج ویونتا ریزورٹ میں تین روز مقیم رہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق سری نگر میں جی 20اجلاس اس طاقتور گروپ کے پانچ ممبران کے کانفرنس سے دوری بنائے جانے کے بعد ایک متنازعہ نوٹ کے ساتھ سری نگر میں شروع ہوا۔اگرچہ یہ معلوم تھا کہ چین، سعودی عرب اور ترکی ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے مگر مصر اور عمان نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ بیجنگ نے جموں و کشمیر میں اس تقریب کی میزبانی کے خلاف احتجاج بھی درج کیا ہے۔جہاں چین، سعودی عرب اور ترکی جی -20 کے رکن ہیں، وہیں مصر اور عمان خصوصی طور پر مدعو ارکان ہیں۔مصر اس سال بھارتی یوم جمہوریہ پر مہمان خصوصی بھی تھا۔ عمان ہندوستان کے سب سے قریبی خلیجی اتحادیوں میں سے ایک ہے۔ انڈونیشیا نے حصہ لیا، لیکن صرف دہلی کے سفارتی مشن کی سطح پر۔ بھارتی حکومت نے اجلاس میں شرکت کرنے والے مندوبین کے نام اور ان کے عہدوں کو خفیہ رکھا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی کم از کم دو مختلف تصاویر میں، سڑک کے کنارے تعینات سکیورٹی اہلکار جی -20 کے ہورڈنگ کے پیچھے چھپے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، جب قافلہ گزر رہا ہے۔ بظاہر ایسا کشمیر میں حالات کو نارمل دکھانے کے لییاور غیر ملکی مندوبین کی نظروں میں آنے سے بچنے کے لیے ہے۔شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر(ایس کے آئی سی سی) کی سڑک پر ایک کثیر سطحی حفاظتی محاصرہ بنایا گیا تھا، جس کی وجہ سے سری نگر میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ عام مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں، ڈرون اور شارپ شوٹرز فضائی نگرانی پر مامور ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ،کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے وفود کے ذریعے استعمال کیے جانے والے راستے سے منسلک تمام سڑکوں کو اتوار کی رات سے ہی بندکردیا گیا تھا، لیکن جیسے ہی قافلہ اپنی منزل پر پہنچا تو پابندیاں ہٹا دی گئیں۔بھارتی اخبار کے مطابق سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ غیرملکی مندوبین کو یہ تاثر دینے کیلئے کہ سب کچھ ٹھیک ہے جموں و کشمیر کو جی 20 اجلاس میں ٹرائی کے طورپر پیش کیا۔

ای پیپر-دی نیشن