مشرق وسطیٰ سے لاکھوں فوجیوں کو نکالناہے، حکومتی تبدیلی کیلئے جنگ نہیں چھیڑیں گے : امریکہ
نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی نائب وزیر دفاع برائے سٹرٹیجی مارا کارلن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں حکومت کی تبدیلی کے لیے جنگیں نہیں چھیڑے گا لیکن اس خطے میں موجود رہے گا۔ امریکا کی نائب وزیردفاع برائے سٹرٹیجی، پلان اور کیپیبلٹی مارا کارلن نے حکمت عملی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نئی قومی دفاعی پالیسی کے تحت فوجی کارروائیوں کے ذریعے حکومتوں کو تبدیل کرنے کے بجائے ریاستوں کے ساتھ اتحاد اور شراکت داری کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے۔ امریکی عہدیدار مارا کارلن نے واشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کے دوران واضح کیا کہ امریکا کی نئی قومی دفاعی حکمت عملی کے تحت علاقائی خطرات کو ختم کرنے کے لئے شراکت داری کے ساتھ باہمی تعاون پر غور کرے گا۔ انہوں نے مزید دوسرے پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے نئی قومی دفاعی حکمت عملی کے مقاصد میں ایک یہ بھی شامل ہے کہ اس خطے سے لاکھوں امریکی فوجیوں کو نکالنا ہے اس لئے اس حکمت عملی کو ’پیراڈائم شفٹ‘ یعنی بنیادی تبدیلی قرار دیا ہے۔ امریکی نائب وزیر دفاع نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے عزائم میں کوئی کمی آئی ہے۔ امریکہ اس خطے میں موجود رہے گا۔ یہ ہماری حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہاں سے ہمارے قومی سلامتی کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
امریکا