عدالت نے اکاﺅنٹنٹ جنرل پنجاب کو اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتیوں سے روک دیا
لاہور ( این این آئی+ خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے سکول ٹیچرز کی ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کے خلاف درخواست پر اکاﺅنٹنٹ جنرل پنجاب کو اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتیوں سے روک دیا۔جسٹس شکیل احمد نے خاتون ٹیچر عاصمہ یاسین سمیت 10 اساتذہ کی درخواست پر سماعت کی۔ اساتذہ کی طرف سے میاں داد ایڈووکیٹ نے دلائل دیے اور عدالت کو بتایا کہ گورنر کی منظوری سے پنجاب بھر کے اساتذہ کو ٹائم سکیل پروموشن دی گئی، ایک سال گزرنے کے بعد محکمہ خزانہ کے ایک جونیئر افسر نے اساتذہ کی حد تک پالیسی تبدیل کر کے ٹائم سکیل پروموشن واپس لے لی۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے 2 الگ الگ فیصلوں میں ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کا اقدام غیرقانونی قرار دیدیا گیا۔ عدالت عالیہ نے سیکرٹری خزانہ کو دوبارہ قانون کے مطابق ٹائم اسکیل پروموشن پر فیصلے کا حکم دیا لیکن سیکرٹری خزانہ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف دوبارہ ٹائم اسکیل پروموشن واپس لینے کے احکامات جاری کر دیئے ۔ درخواست گزار کے وکیل میاں داد نے بتایا کہ سیکرٹری خزانہ اور محکمہ خزانہ کے افسر کو گورنر کی پالیسی تبدیل یا ترمیم کرنے کا اختیار نہیں، استدعا ہے کہ عدالت اساتذہ کی ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کے نئے احکامات غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کرے۔عدالت نے اساتذہ کو ٹائم اسکیل پرموشن کی مد کی گئی ادائیگیوں کو ریکوری کے لیے تنخواہوں سے کٹوتی کو روکتے ہوئے سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کو تین ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ