• news

ایٹمی پروگرام سے دستبرداری نا منظور، مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جائے : تکبیر کانفرنس اعلامیہ 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین، وکلاءاور تاجر رہنماو¿ں نے مرکزی مسلم لیگ کی عظیم الشان تکبیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری صلاحیت ہمارے ماتھے کا جھومر ہے۔ آئی ایم ایف یا کسی بھی عالمی قوت کے دباو¿ پر ایٹمی پروگرام سے دستبرداری نامنظور ہے۔ ہم بھوکے رہ لیں گے لیکن سی ٹی بی ٹی جیسے کسی معاہدہ پر دستخط قبول نہیں کریں گے۔ ہم دشمن کا کوئی بھی ایجنڈا پاکستان میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ دفاعی اداروں اور تنصیبات پر حملے پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہیں، ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ مینار پاکستان جیسا اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ عوام الناس ہر شہر میں کریں گے۔ بلوچ عوام محب وطن ہیں، ان کی محرومیاں ختم کریں گے۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے ساتھ ہیں۔ ملکی مسائل کا حل باہم مذاکرات سے نکالا جائے۔ ملکی میڈیا کو بھی نظریہ پاکستان کے احیاءکے فروغ اور قوم کو متحد کرنے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطینیوں کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ مینار پاکستان کے وسیع و عریض گراو¿نڈ میں ہونے والی تکبیر کانفرنس میں مختلف سیاسی، مذہبی و سماجی تنظیموں کے کارکنان سمیت تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو، چوہدری محمد سرور، لیاقت بلوچ، مولانا عبدالخبیر آزاد، غلام محمد صفی، پیر سید ہارون علی گیلانی، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر، سیف اللہ خالد، عظمیٰ حمید گل، یعقوب شیخ، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، قبائلی رہنما نواب ظفر اللہ خاں شاہوانی، علامہ آغا سید جواد نقوی، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا فضل الرحیم اشرفی، سردار بشن سنگھ، فیصل ندیم، علامہ زاہد محمود قاسمی، علامہ ناصر مدنی، مزمل اقبال ہاشمی، چوہدری شفیق الرحمن، انجینئر حارث ڈار، حافظ خالد ولید، قبائلی رہنما میر شاہ جہاں، انور گلزئی، رانا محمد اشفاق، مقتدر اختر شبیر ایڈووکیٹ، احسان اللہ منصور، چیئرمین پیاف شیخ فہیم الرحمان، شیخ نعیم بادشاہ، رانا انتظار، احسان چودھری، انجینئر عادل خلیق، ڈاکٹر عبدالمتین، حافظ عثمان شفیق، عدیل عامر، تاجر رہنما نعیم میر، ریاض احمد احسان، محمد انس، عبدالحفیظ ایڈووکیٹ ودیگر نے خطاب کیا۔ خالد مسعود سندھو نے کہاکہ ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے حوالہ سے پاکستانی قوم کبھی کمپرومائز نہیں ہو نے دے گی۔ دفاعی اداروں اور تنصیبات پر حملے پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ جو لوگ ان حملوں میں ملوث تھے انہیں سخت ترین سزائیں دی جائیں، البتہ جو لوگ اس واقعہ میں ملوث نہیں اور بے گناہ ہیں ان کو رہا کر دینا چاہئے۔ پاکستانی قوم میں نظریہ پاکستان کا شعور بیدار کر کے وطن عزیز کو ناقابل تسخیر قوت بنائیں گے۔ شہداءپاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ ملک میں دفاعی اداروں و تنصیبات پر حملوں اور توڑ پھوڑ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ چودھری سرور نے کہا بلوچستان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کے دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ ایٹمی پروگرام کے خلاف بیرونی سازشیں ناکام بنائیں گے۔ کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کے ساتھ ہیں۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن، پاکستان اسلام کا قلعہ اور اسکی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ قوم افواج پاکستان کیساتھ کھڑی ہے۔ سیف اللہ خالد اور یعقوب شیخ نے کہاکہ جب تک نبی کریم کے غلام زندہ ہیں پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ مسلم لیگ نے پاکستان بنایا تھا، مسلم لیگ ہی پاکستان بچائے گی۔ پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ علامہ ناصر مدنی نے کہا کہ پاکستان کے ادارے ملکی سلامتی کے ضامن ہیں، نو مئی کو جو ہوا وہ قابل مذمت ہے۔ جنرل (ر) حمید گل کی صاحبزادی عظمیٰ حمید گل نے کہاکہ جوہری صلاحیت کا حصول پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ علامہ آغا سید جواد نقوی، حافظ عبدالغفار روپڑی، جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولانا فضل الرحیم اشرفی، سردار بشن سنگھ، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، علامہ زاہد محمود قاسمی، تاجر رہنما نعیم میر، علامہ ناصر مدنی، فیصل ندیم، مزمل اقبال ہاشمی، چوہدری شفیق الرحمن، انجینئر حارث ڈار، قبائلی رہنما میر شاہ جہاں، انور گلزئی، رانا محمدا شفاق، مقتدر اختر شبیر ایڈووکیٹ،حافظ خالد ولید، احسان اللہ منصور، چیئرمین پیاف شیخ فہیم الرحمان،شیخ نعیم بادشاہ، رانا انتظار، انجینئر حارث ڈار، احسان چودھری، انجینئر عادل خلیق، ڈاکٹر عبدالمتین،حافظ عثمان شفیق، عدیل عامر، ریاض احمد احسان، محمد انس، عبدالحفیظ ایڈووکیٹ و دیگر نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا، ایٹمی پاکستان کے خلاف مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہو نے دیں گے۔ قرضوں کے نام پرکسی کو ملکی دفاع گروی رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ تکبیر کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آج اس عظیم الشان تکبیر کانفرنس کے انعقاد پر ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اور اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ پاکستانی قوم میں نظریہ پاکستان کا شعور بیدار کر کے وطن عزیز کو ناقابل تسخیر قوت بنائیں گے۔ آئی ایم ایف یا کسی بھی عالمی قوت کے دباو¿ پر ایٹمی پروگرام سے دستبرداری نامنظور ہے۔ پوری قوم ایسی کسی بھی کوشش کے خلاف سیہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔ شہداءپاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ ملک میں دفاعی اداروں و تنصیبات پر حملوں اور توڑ پھوڑ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ وطن عزیز میں شدید مہنگائی، بجلی و پٹرول کی بے انتہا قیمتوں اور ٹیکسوں کی بھرمار سے کاروبار تباہ اور انڈسٹری کا چلنا مشکل ہو چکا ہے۔ حکومت بجلی، پٹرول اور گیس کی قیمتیں کم کرے۔ عوام کی معاشی مشکلات کم کرنے اور روزگار کے مواقع میسر کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ اگر حکومت وقت عوام کو بنیادی حقوق اور ضروریات فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے تو پاکستان مرکزی مسلم لیگ مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت فی الفور مستعفی ہو۔ مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کا اجلاس اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور بھارت کو شہ دینے کے مترادف ہے۔ چین، سعودی عرب، ترکیہ اور مصر کی طرف سے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ خوش آئند اقدام ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں فی الفور حل کیا جائے۔ تحریک آزادی کشمیر کے قائدین جو بھارتی جیلوں میں ناحق قید ہیں، ان کو فی الفور رہا کیا جائے۔ قائدین تحریک آزادی کشمیر کو عمر قید اور پھانسی کی سزائیں دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، ان سزاو¿ں کو فی الفور ختم کیا جائے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطینیوں کیساتھ ظلم ہے۔ فلسطینیوں کو الگ آزاد وطن کا حق دیا جائے۔
تکبیر کانفرنس

ای پیپر-دی نیشن