گوجرانوالہ: خاتون کو مبینہ برہنہ کرنے پر اہلکاروں کیخلاف انکوائری کا حکم
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) عدالت نے خاتون کو مبینہ طور پر برہنہ کرکے ہراساں کرنے سمیت دیگر سنگین الزامات پر پولیس اہلکاروں کیخلاف سی پی او کو انکوائری کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیل کے مطابق گلہ برف والا کارخانہ کی رہائشی خاتون ثمرہ ناز نے ایڈیشنل سیشن جج محمد ندیم کی عدالت میں دائر کی گئی مقدمہ کے اندراج کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایس ایچ او تھانہ فیروز والا اختر علی، سب انسپکٹر شفقت عباس، کانسٹیبلان غضنفر ریاض، محمد رضوان، محمد نواز، اسد علی، مرتضی، رفاقت، کار خاص ایس ایچ او عامر گجر و دیگر اہلکاروں نے 23مارچ کو اس کے گھر کا دروازہ توڑ کر پولیس پارٹی زبردستی گھر میں گھس گئی اور دیور عباس کے اغوا کئے جانے کی ویڈیو موبائل فونز میں تلاش کرتے رہے۔ پولیس کانسٹیبل غضنفر ریاض نے اسکے کپڑے پھاڑ کر برہنہ کیا اور زیادتی کرنے کی کوشش کی، اسے ہراساں کیا گیا، پولیس ٹیم گھر سے قیمتی سامان ساتھ لے گئی، واقعہ کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دینے کے باوجود اسکی داد رسی نہیں کی گئی۔ سماعت کے دوران خاتون عدالت میں روتی رہی، جبکہ عدالت کے طلب کرنے پر ایس پی کمپلینٹ سیل نے جواب جمع کروایا۔ فاضل جج نے اپنے حکم میں کہا کہ خاتون نے پولیس افسران پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں۔ عدالت نے معاملہ سی پی او کو ریفر کر دیا اور سی پی او کو معاملہ کی انکوائری خود یا ایس پی رینک کے آفیسر سے کروانے کا حکم دیا۔