ٹرانسجینڈرز کی خرید و فروخت کرنےوالے گینگز کیخلاف کارروائی کاحکم
لاہور(نامہ نگار)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پولیس تحفظ مراکز دیگر صوبوں اور قومی اداروں کےلئے رول ماڈل اور ٹرانسجینڈرز سمیت سماجی ناانصافی کے شکار تمام محروم طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں۔گھریلو تشدد، حقوق نسواں کی پامالی، عدم تحفظ کا شکار خواتین، بے گھر بچوں، ذہنی معذور سپیشل افراد کی امداد کےلئے تحفظ مراکز پنجاب پولیس کا برانڈ پراجیکٹ ہیں جو اپنے قیام سے اب تک سماجی مشکلات کے شکار ہزاروں کمزور افراد و شہریوں کو سماجی تحفظ فراہم کر چکے ہیں۔پولیس تحفظ مراکز تشدد، زیادتی، ہراسگی، استحصال کا شکار ٹرانسجینڈرز کمیونٹی، خواتین اور بچوں کو بھرپور قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں جبکہ اب زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مشکلات کے ازالے کےلئے ریجنز اور اضلاع کی سطح پر تحفظ مراکز کے پلیٹ فارم سے ٹرانسجینڈرز کی داد رسی کےلئے زیادہ فعال اور موثر کمپلینٹ میکانزم تشکیل دے رہے ہیں۔تحفظ سنٹرز میں کام کرنے والے وکٹم سپورٹ افسران کی کارکردگی میں بہتری کےلئے سکلز ڈویلپمنٹ، پیشہ ورانہ تربیت اور مزید وسائل فراہم کریں گے،آئی جی پنجاب نے حکم دیا کہ ٹرانسجینڈرز کی خرید و فروخت اور استحصال کرنےوالے گینگز کی سرکوبی کےلئے بھرپور ایکشن لیا جائے۔ دوران سیشن آئی جی پنجاب نے تحفظ سنٹرز کے وکٹم سپورٹ افسران،انچارجز کے کردار، ذمہ دایوں، درپیش چیلنجز اور کامیابیوں کا جائزہ لیا۔آئی جی پنجاب نے مختلف اضلاع کے اچھی کارکردگی کے حامل پولیس تحفظ مراکز کےلئے 60 لاکھ روپے سے زائد کیش ایوارڈ کا اعلان دینے کا اعلان کیا۔ ڈی آئی جی پی ایچ پی اطہر وحید نے دوران سیشن کمیونٹی پولیسنگ، وکٹم سپورٹ، مانیٹرنگ اینڈ بحالی میکانزم سمیت دیگر اہم امور پر تحفظ سنٹرز سٹاف کی ٹریننگ کےلئے خصوصی لیکچر دیا اور شرکاءکو ٹرانسجینڈرز، متاثرہ افراد کے سماجی تحفظ، ہیلتھ اینڈ سائیکالوجیکل کونسلنگ، قانونی مشاورت کے موضوعات پر بھرپور آگاہی دی۔ مشاورتی سیشن میں شریک لاہور سمیت مختلف اضلاع کے وکٹم سپورٹ افسران، سپروائزری افسران، انچارجز نے اپنے فیلڈ تجربات کی روشنی میں تحفظ مراکز کی بہتری کے لئے اہم تجاویز پیش کیں جن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔