• news

عمران کو آج جے آئی ٹی نے طلب کرلیا، آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان نہیں : خواجہ آصف

 اسلام آباد+ لاہور+ راولپنڈی+ گوجرانوالہ (خبر نگار خصوصی+ نامہ نگار+ جنرل رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نیشنل کرائم ایجنسی کے 190 ملین پاؤنڈ سیکنڈل میں عمران کا نام ای سی ایل میں شامل کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کا نام نیب راولپنڈی کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے عمران کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری سرکلر کے ذریعے دی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔ جے آئی ٹی نے جناح ہاؤس و عسکری تنصیبات میں جلاؤ گھیراؤ کے معاملے میں آج 4 بجے عمران کو طلب کر لیا ہے۔ عمران کو ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آفس قلعہ گجر سنگھ طلب کیا گیا۔ جے آئی ٹی عمران خان سے 9 مئی کے واقعات کی تفتیش کرے گی۔ عمران خان تھانہ سرور روڈ‘ شادمان ‘ ریس کورس اور دیگر تھانوں میں مقدمات میں نامزد ہیں۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج حامد حسین نے 9مئی کو جی ایچ کیو سمیت اہم تنصیبات پر حملے میں نامزد 8مزید ملزمان کے مقدمات فوجی عدالت میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے اور سینٹرل جیل اڈیالہ کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ ملزمان کو متعلقہ کمانڈنگ افسران کی تحویل میں دے دیا جائے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس نے تحقیقات کے بعد 9مئی کو کینٹ پر حملہ کے مقدمہ میں ملوث پانچ ملزموں کو آرمی کے حوالے کر دیا، جبکہ توڑ پھوڑ اور جلائو گھرائو کے مقدمات میں 444 ملزموں پر مشتمل تفصیلی رپورٹ بھی سامنے آگئی۔ تین تھانوں کی پولیس نے نو سو سے زائد پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کئے تھے۔ پولیس نے جناح ہاؤس حملے میں ملوث 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاریوں کے لیے فہرستیں تیار کر لی ہیں۔ پہلے سے ہی گرفتار شرپسندوں کے موبائل میں واٹس ایپ گروپوں سے متحرک کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ اس حوالے سے قیادت اور گرفتار شرپسندوں سے رابطے میں رہنے والے، دوسروں کو متحرک کرنے والے کارکنوں کی لوکیشنز اور ویڈیوز سے نشاندہی کرکے فہرستیں تیار کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ عمران کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان نہیں۔ تمام حربے استعمال کرنے کے بعد عمران خان نے دیکھا کہ وہ بند گلی میں آ گئے ہیں۔ اب عمران خان بند گلی سے اسٹیبلشمنٹ کو آوازیں دے رہے ہیں کہ مجھ سے مذاکرات کر لو۔ عمران خان نے پچھلے تین چار دن میں جو صلح یا پشیمانی کے چند الفاظ ادا کئے ہیں ان میں کوئی خلوص یا سچائی نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن