• news

رجب طیب اردگان مسلسل تیسری بار صدر منتخب

 ترکیہ کے صدارتی انتخاب کے حتمی مرحلے میں صدر طیب اردگان نے کامیابی حاصل کرلی اور وہ مسلسل تیسری بار صدر منتخب ہوگئے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق صدر اردگان 52.12 فیصد ووٹ لئے جبکہ اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 47.89 فیصد ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق صدر طیب اردگان نے دوسرے مرحلے میں انتخاب جیت لیا ہے۔ خوشی میں ترکیہ بھر میں ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور فتح کا جشن منایا جبکہ صدر اردگان نے بھی استنبول میں ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف، فلسطین اور ہنگری کے وزرائے اعظم سمیت دنیا بھر سے سربراہان مملکت کی جانب سے اردگان کو جیت پر مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ 
رجب طیب اردگان نے تیسری بار صدر منتخب ہو کر تاریخ رقم کردی۔ اردگان 20 سالہ دور اقتدار کو مزید مستحکم رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔ 1994ء سے اردگان ناقابل شکست ہیں۔ان کا شمار چند ایسے عالمی رہنمائوں میں ہوتا ہے جن کی سیاست کی بنیاد عوام کی خدمت ہے۔ اردگان مظلوم مسلمانوں کی طاقت اور انکے حقوق کی ایک مضبوط آواز تصور کئے جاتے ہیں۔ تیسری بار انکی کامیابی ان کی لیڈرشپ پر ترک عوام کے اعتماد اور یقین کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں۔ اگرچہ ترکیہ اور پاکستان جغرافیائی طور پر ایک دوسرے سے دور ہیں ، لیکن وہ مشترکہ مذہب اور ثقافتی ورثے پر مبنی اپنے تاریخی بھائی چارے کی وجہ سے سیاست ، معیشت اور دفاع جیسے بہت سے شعبوں میں قریبی تعلقات اور تعاون کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد ترکیہ پاکستان کو سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل تھا۔ یہ ایک انتہائی اہم اقدام تھا جس نے دونوں ممالک کے عوام کی قریبی دوستی اور بھائی چارے کی تاریخی تفہیم کو تقویت بخشی۔ آج بھی مشکل گھڑی میں ہمیشہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ ترکیہ ہی ہے جس نے کشمیر ایشو پر ہر عالمی فورم پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی۔ بھارت نے ایک سازش کے تحت حالیہ جی 20  سربراہی اجلاس متنازعہ علاقہ مقبوضہ کشمیر میں منعقد کرا کر عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی تاکہ دنیا کو باور کرا سکے کہ مقبوضہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ نہیں ہے‘ وہ خالصتاً بھارت کا حصہ ہے۔ ترک قیادت نے بھارتی سازش کو بھانپتے  ہوئے اس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اقدام پاکستان کے ساتھ بے لوث محبت کا عملی ثبوت ہے۔ پاکستانی قوم طیب اردگان کے تیسری بار صدر منتخب ہونے پر ترکیہ کے عوام کی خوشیوں میں برابر کی شریک ہے اور انہیں دلی مبارکباد پیش کرتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن