• news

بجٹ، عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، آئی ایم ایف کی وجہ سے ہاتھ بندھے ہیں: اسحاق ڈار

 لاہور+اسلام آباد(کامرس رپورٹر،نوائے وقت رپورٹ‘نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے لیکن آئی ایم ایف کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور سے ملاقات کے دوران کیا ۔اس موقع پر لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ ، ایگزیکٹو کمیٹی ممبران ابراہیم شیخ، وسیم یوسف، مجاہد مقصود بٹ، میاں عتیق الرحمن اور خالد محمود بھی موجود تھے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب پاکستان کی معیشت بہتر ہونے لگتی ہے کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، ہم نے گزشتہ دور میں پاکستان کو دنیا کی 24 ویں بہترین معیشت بنایا تھا،آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے سب کچھ ہوچکا ہے، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا پاکستان پر جیسے 1999ء میں ایٹمی دھماکوں کے وقت بدترین پابندیاں لگائی گئی تھیں لیکن تب بھی ہم مشکلات سے نکل آئے تھے، موجودہ مشکل وقت سے بھی جلد نکل آئیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ گزشتہ تین سال میں معیشت کا برا حال کیا گیا، پچھلے تین ماہ سے مسلسل پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی پیشگوئی کی جارہی تھی، ڈیفالٹ نہ ہونے سے پاکستان کے اندر اور باہر موجود ناقدین کو مایوس ہونا پڑا، مشکل وقت ہے ملکر اس کو نکالنا ہے اور پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے لاہور اور فیصل آباد چیمبرز کے وفد نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملک کی معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وفد نے برآمدات بڑھانے‘ ریونیو اہداف کے حصول میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کے حوالہ سے تجاویز اورسفارشات کے ضمن میں لاہور اور فیصل آباد ایوان ہائے صنعت و تجارت کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو کوئی نہ کوئی سانحہ ہو جاتا ہے۔ ماضی میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہوئی تھیں لیکن ہمیں موقع ملا تو ہم نے پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت میں شامل کیا جہاں دنیا پاکستان کی تعریف کرتی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن