آئی ایم ایف پوچھ رہا سیاسی استحکام کب آئیگا، وزیرخزانہ : فنڈ کو مداخلت کا مینڈیٹ نہیں : وزیرمملکت خزانہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ نو مئی کے واقعات میں سینئر لیڈر شپ کے ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں۔ سینئر لیڈر شپ کی پلاننگ تھی اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ایسے کرنا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف پوچھ رہا ہے سیاسی استحکام کب آئے گا۔ دشمن چاہتا ہے ملک میں افراتفری پھیلے۔ ہر روز ڈیفالٹ کی باتیں کی جاتی ہیں۔ وزارت خارجہ ڈپلومیٹک کو ملٹری کورٹ سے متعلق بریفنگ دے گی۔ اگر ثابت ہو جاتا ہے تو کسی کو قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہئے۔ پی ٹی آئی توڑنے کے حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے۔ یہ جس طرح پارٹی بنی اب مکافات عمل کا شکار ہے۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں ایک اصول طے ہوا ہے جو بے گناہ ہو گا اس کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا۔ جو واقعات میں ملوث ہے اسے چھوڑا نہیں جائے گا۔ تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ جلا¶ گھیرا¶ کرنے والوں سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ سیاسی عدم استحکام‘ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈالر اوپر جا رہا ہے۔ رپورٹ تھی کہ عمران خان گرفتار ہوا تو انہوں نے حملہ کرنا ہے۔ اسلام آباد(نمائندہ خصوصی،نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے آئی ایم ایف مشن کے بیان کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔میڈیا سے گفتگو میں وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل نہ ہوئی تو وزارت خزانہ آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھی، ہر وقت پلان بی بھی موجود ہوتا ہے لیکن ہماری ترجیح آئی ایم ایف پروگرام ہے۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان قانون کے مطابق ہی چل رہا ہے، آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان غیر معمولی نوعیت کا ہے اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت آئی ایم ایف کا مینڈیٹ نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ قرض پروگرام میں تاخیر پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو شرائط پر عمل درآمد اور پروگرام مکمل کرنے کی یقین دیہانی کرائی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ امید ہے نئے بجٹ سے پہلے اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا اور 30 جون کو آئی ایم ایف پروگرام ختم ہو جائے گا۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ نئے مالی سال کا بجٹ الیکشن ایئر بجٹ ہوگا اور نیا بجٹ 9 جون کے حساب سے تیار کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کو ٹارگٹڈ سبسڈی کی اجازت دیتا ہے۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بجٹ کلینڈر کے مطابق بجٹ کی تیاریاں ہو رہی ہیں لیکن حتمی تاریخ کی منظوری باقی ہے، مگر قومی اسمبلی میں اس کی پریزینٹیشن 9 جون کو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہم خود چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو سامنے رکھتے ہوئے ہی بجٹ تیار کرنا ہے کیونکہ ہمیں معیشت کو استحکام کی طرف لے جانا ہے، ہماری کوشش ہے کہ موجودہ حالات میں ایسی بجٹ بنائیں کہ جس حد تک ہو سکے عام آدمی کو ریلیف فراہم کریں اور ان پر اب مزید بوجھ نہ پڑے۔انہوں نے کہا کہ پہلے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرلیں پھر فیصلہ کریں گے کہ آگے کس طرح بڑھنا ہے۔دوسری جانب پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام مکمل ہوئے بغیر ہی ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہناہے کہ نویں اقتصادی جائزے کے بعد آئی ایم ایف سے پاکستان کا معاہدہ ختم ہو جائے گا، بجٹ تجاویز پر آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق دسویں اور گیارہویں اقتصادی جائزے سے قبل قرض پروگرام کا وقت ختم ہو جائے گا۔