سپریم کورٹ نے پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)پاکستان ا نجینئرنگ کونسل کے این او سی کے بغیر طلبا کو یونیورسٹی میں داخلہ دینے کا معاملہ سپریم کورٹ نے پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا ۔جسٹس جمال مندوخیل نے 8صحفات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا حکم میںکہا گیا کہ سپریم کورٹ نے چانسلر پرسٹن یونیورسٹی کی درخواست مسترد کردی ،متاثرہ طالب علم کا پرسٹن یونیورسٹی کیخلاف ہرجانے کا دعوی درست قرار ۔سپریم کورٹ کا متاثرہ سٹوڈنٹ کو ایک لاکھ روپے ادا کرنے کا کرنے کا حکم،یونیورسٹی دو ماہ میں متاثرہ طالب علم کو رقم کی ادایگی یقینی بناے، ایچ ای سی، انجینرنگ کونسل ، وفاقی و صبوای وزارت تعلیم و تربیت کو فیصلے کی کاپی بھجوانے کا حکم ،پرسٹن یونیوسٹی نے طلبا کو انجینرنگ فیکلٹی میں داخلے کی پیشکش کی تھی، پاکستان انجیرنگ کونسل کا این او سی نہ ہونے کے باوجود یونیورسٹی نے داخلہ دیا تھا ، تحریری حکم ،زیر تعلیم طالب علم کو دو سسٹمر گزرنیکے بعد معلوم ہوا کہ یونیورسٹی رجسٹرڈ نہیں ، متاثرہ سٹوڈنٹ نے یونیورسٹی چھوڑ کر یونیورسٹی کیخلاف ریکوری کا دعوی کیا تھا ،پشاور ہای کورٹ نے متاثرہ طالب علم کے دعوے کو درست قرار دیا تھا ،یونیورسٹی کے واس چانسلر نے پشاور ہای کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ چیلنج کیا تھا۔