• news

جعلی آسامیاں مشتہر، بیروزگاروں کو اغوا کرکے تاوان لینے والا گروہ سرگرم

ملتان (شاہد حمید بھٹہ) معروف سرکاری و نجی اداروں میں ہزاورں کی تعداد میں آسامیاں مشتہر کرکے بے روزگار نوجوانوں سے پروسیسنگ  فیس کی مد میں کروڑوں روپے بٹورنے والا منظم گروپ کئی سال سے متحرک ہے۔ اس منظم فراڈ میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس سے ملتے جلتے ناموں سے مختلف جعلی ٹیسٹنگ کمیشن بنا کر مختلف اداروں میں ہزاورں آسامیوں کے اشتہارات ویب سائٹ اور اخبارات میں جاری کئے جاتے ہیں اور امیدواران سے فی اسامی ایک ہزار سے بھی زائد تک فیس بٹور کر کروڑوں روپے کی لوٹ مار کی جارہی ہے جبکہ متعلقہ اداروں نے پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس فراڈ کا انکشاف چند روز قبل اس وقت ہوا جب اس کمپنی نے پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی ( پیپکو) میں 8394 آسامیاں مشتہر کردیں جبکہ پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن عبدالباسط نے اس اشتہار سے اظہارِ لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا اور واضح کیا کہ پیپکو ختم ہو چکا ہے اور اس کا نیا نام پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی ہے۔ پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی حکام کے مطابق نیشنل ٹیسٹنگ اینڈ پروکیورمنٹ کمیشن نامی اس کمپنی کیخلاف ایف آئی اے کو کارروائی کیلئے لیڑ لکھ دیا ہے۔ اہلیت کی شرائط انتہائی سادہ رکھی جاتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ریکروٹمنٹ سروس ، پرائم ریکروٹمنٹ سروسز، نیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ریکروٹمنٹ کمیشن سمیت دیگر اسی طرح کی جعلی ریکروٹمنٹ کمپنیوں کے ماسٹر مائنڈ افراد کا گروہ ایک ہی ہے جو نام بدل بدل کر بے روزگار نوجوانوں کو لوٹ رہا ہے اور د یگر متعدد ادارے بھی اسی طرح کی جعلسازی میں ملوث ہیں۔ دلچسب امر یہ ہے کہ جن اداروں کے لئے ہزاروں خالی اسامیوں کے اشتہارات دیئے جا رہے ہیں وہ خود ہی ان خالی اسامیوں سے لا علم ہیں۔ فراڈ گروہ کروڑوں روپے کی پروسیسنگ فیس کی وصولی کے لیے کسی مخصو ص بینک اکاؤنٹ کی بجائے ویب سائٹ کا سہارا لیتا ہے۔ امیدواروں سے پروسیسنگ فیس موبائل بینکنگ ایپ ، انٹرنیٹ بینکنگ ایپ، اے ٹی ایم، جاز کیش، ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے منگوائی جا تی ہیں۔ درخواست طلب کرنے کے بعد ان کو امیدواورں کو انٹرویو میں کامیاب قرار دے کر انہیں جاب آفر لیٹر جاری کیا جاتا ہے جس میں امیدواروں سے سکیورٹی کے نام پر ان کی جائیداد اور خاندان کی تفصیلات اکٹھی کی جاتی ہیں اور جائیداد کی کنفرمیشن کے بعد انٹرویو کے لیے آنے والے امیدواروں سے موبائل وغیرہ چھین کر انہیں اغوا کر لیا جاتا ہے اور پرکشش نوکریوں کے چکر میں نوکری کے لیے جانے والے امیدواروں کے والدین کو اپنے بچوں کی بازیابی کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی اغوا کا روں کو دے کر اپنے بچے بازیاب کرواتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن