پیپلزپارٹی ڈائیلاگ اور جمہوری تسلسل پر یقین رکھتی ہے: پرویز اشرف
سرگودھا(این این آئی) سپیکر قومی اسمبلی وسابق وزیر اعظم راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ قوم میں پائی جانے والی بے یقینی اور نوجوانوں کی ناراضگی ہے.پیپلزپارٹی ڈائیلاگ اور جمہوری تسلسل پر یقین رکھتی ہے جبکہ 9 مئی کو تنصیبات اور اداروں پر حملے کرنے والے کرداروں کو سزا ملنی چاہیے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سرگودھا ریجن کے دورہ پر ڈیرہ کرم آباد پیل اور جوہرآباد میں ع اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام کے تسلسل اور قومی مفاد میں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ہی مذاکرات کو ترجیح دی ہے کیونکہ ملک و قوم کے مفاد ترقی و خوشحالی اور مسائل کا واحد حل باہمی مذاکرات میں مضمر ہے تاہم وطن عزیز میں افراتفری پھیلانے اور افواج پاکستان کی تنصیبات اور قومی اداروں کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔انہوں کہا کہ قومی معاملات کا پائیدار حل عوامی امنگوں کا محور و مرکز پارلیمنٹ فورم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ عوام کے ووٹوں سے مستقبل میں پاکستان پیپلز پارٹی برسر اقتدار آئے گی اور وفاقی حکومت کیساتھ ساتھ صوبائی سطح پر اپنی حکومتیں بنائے گی۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے ملک جاوید اعوان سابق امیدوار این اے 87 خوشاب ملک مظہر اقبال اعوان پی پی 82 خوشاب سے امیدوار ملک اظہر علی اعوان اور ملک احمد اعوان نے ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلزپارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا جبکہ خوشاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی الیکشن کمپین دفتر کا افتتاح کیا گیا اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بھٹو ایک نظریہ اور فلسفے کا نام ہے۔ جس کے خاندان نے استحکام میں جمہوریت اور وطن عزیز کے دفاع اور قوم کے لئے قربانیاں دے کر ہمیشہ آئین و قانون کی حکمرانی کی بالادستی کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے عوام کو سیاسی شعور دیا اور بااختیار بنایا۔ ملک کو پہلا متفقہ آئیں اور جوہری پروگرام دیا۔ پاکستان کو اسلامی دنیا کا مرکز بنایا اور پاک چین تعلقات کی بنیاد رکھی۔انہوں نے کہا کہ آج شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کے فلسفہ سیاست اور جمہوریت پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ملک و قوم کو دفاعی لحاظ سے اور معاشی اعتبار سے مستحکم اور خودمختار بنایا جا سکے۔ اس دورہ پر ان کے ہمراہ سابق اسپیکر صوبائی اسمبلی سندھ شہلا رضا،عبدالحمید درانی تسنیم احمد قریشی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔