• news

بیرونی سازش سے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لایا جا رہا: سعد رضوی

لاہور +کسووال (خصوصی نامہ نگار +نامہ نگار) تحریک لبیک پاکستان کا ملک کے اندر حالیہ گستاخیوں، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت اور پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچانے کے خلاف حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں کراچی سے شروع ہونے والا پاکستان بچاؤ مارچ تیرہویں روز ملتان سے کسووال پہنچ گیا۔ حافظ سعد حسین رضوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملتان کی عوام نے تحریک لبیک پاکستان کے پاکستان بچاؤ مارچ کو خوش آمدید کہا اور ملتان نے تاریخ رقم کی۔ عوام نے بتا دیا ہے کہ وہ روایتی سیاستدانوں کے رنگین نعروں اور دعووں سے بیزار ہوچکے ہیں، پاکستان بیک وقت سکیورٹی اور معاشی رسک کا شکار ہے۔ ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام کے بعد بیرونی سازشوں کے ذریعے پاکستان کو مذہبی و معاشرتی عدم استحکام کی طرف لایا جارہا ہے، ان ساری چیزوں کو روکنے کے لیے تحریک لبیک پاکستان نے پاکستان بچاؤ مارچ کیا ہے، پاکستان اپنی 76 سالہ عمر پوری کرنے کو ہے، پاکستان آج کرپٹ حکمرانوں، نااہل ٹولوں اور جھوٹے دعوے داروں کی وجہ سے آئی ایم ایف کے دروازے پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاسی عدمِ استحکام کا شکار ہے۔ جب سے تحریک لبیک پاکستان نے لانگ مارچ شروع کیا ہے ہر چیز کی قیمتیں نیچے آنا شروع ہوگئی ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات، ڈالر، ایل پی جی،گھی اورآٹا بھی تھوڑا تھوڑا سستا ہوا ہے۔ لیکن ہم یہ مصنوعی کمی نہیں قوم کو حقیقی ریلیف دلوانا چاہتے ہیں اور دلو ا کر دم لیں گے۔ عالمی منڈی میں پیٹرول کی مسلسل قیمتیں کم ہونے کے باوجود پاکستانی عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر مکمل ریلیف نہیں دیا جارہا۔ لیویز کے نام پر عوام سے 50 روپے سے اوپر کمائی کی جارہی ہے۔ ہم الیکشن اور آئین کے حامی ہیں لیکن الیکشن تک اس قوم کو زندہ تو رکھا جائے۔ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بناکر دم لیں گے۔ مارچ میں تحریک لبیک پاکستان کی مجلس شوریٰ کے ارکان پیر سید ظہیر الحسن شاہ، قاضی محمود اعوان، علامہ غلام غوث بغدادی، مفتی عمیر الازھری، ڈاکٹر محمد شفیق امینی، مفتی وزیر احمد رضوی، علامہ فاروق الحسن قادری، صاحبزادہ انس حسین رضوی، صوبہ سندھ، اندورن سندھ، کراچی حیدر آباد ڈویژن، صوبہ پنجاب کی مقامی قیادت اور ہزاروں کی تعداد میں کارکنان سمیت عوام کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ مارچ کے روٹ پر ہر جگہ بینرز اور پینا فلیکس آویزاں ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن