پنجاب اسمبلی کے چپرسی کے اکاونٹ سے 325 ملین چودھری خاندان کو منتقل ہوئے : ایف آئی اے
لاہور (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ میں ایف آئی اے نے پرویز الٰہی کے بیٹے اور دو بہوو¿ں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی رپورٹ جمع کرا دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر بھٹی نے کرپشن سے پیسہ کمایا جس کا تانے بانے راسخ الہی، زارا اور تحریم الہی سے ملتے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر اقبال بھٹی کے اثاثہ جات ان کی آمدن سے زائد ہیں اور وہ منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہے۔ چپڑاسی قیصر اقبال بھٹی نے تحریم الہی، زارا الہی اور راسخ الہی کے ساتھ ناقابل وضاحت بنکنگ ٹرانزیکشنز کی ہیں۔ قیصر اقبال بھٹی نے گیارہ افراد اور تین کمپنیز کے ساتھ ایسی ٹرانزیکشنز کیں جسکی کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔ مونس الہی کی اہلیہ تحریم الہی کے ساتھ 27 ملین کی ناقابل وضاحت ٹرانزیکشن ہوئی۔ راسخ الہی اور ان کی اہلیہ زارا الہی کے ساتھ 83 ملین اور 5 ملین کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ قیصر بھٹی نے تین کمپنیز کے ساتھ مجموعی طور پر 129.8 ملین کی ٹرانزیکشنز کیں۔ اینٹی کرپشن کی رپورٹ کی روشنی میں راسخ الہی، تحریم الہی اور زارا الہی کے خلاف منی لانڈرنگ دفعات کے مقدمہ درج ہوا، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ کی روشنی میں گزشتہ برس قیصر اقبال بھٹی کے خلاف مشکوک ٹرانزیکشنز کی تحقیقات شروع کی گئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق چپڑاسی قیصر بھٹی 175 ملین کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث پایا گیا ہے۔ بنک ریکارڈ کے مطابق چپڑاسی قیصر بھٹی کے اکاو¿نٹس کا ٹرن اوور 811 ملین پاکستانی اور 4000 یورو ہے۔ قیصر اقبال بھٹی کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر راسخ الہی انکی اہلیہ اور مونس الہیٰ کی اہلیہ کو طلب کیا گیا۔ قیصر اقبال بھٹی کے اکاو¿نٹس سے 325 ملین کی رقم چوہدری خاندان کو ٹرانسفر ہوئی۔ ایف آئی اے نے راسخ الہی، زارا الہی اور تحریم الہی کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی۔ دوسری جانب چودھری پرویز الٰہی کے صاحبزادے راسخ الٰہی نے ایف آئی اے کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں داخل کرائی گئی رپورٹ پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ سارا کیس جھوٹا ہے اور سیاسی انتقام کے طور پر دوبارہ بنایا گیا ہے۔ یہ کیس لاہور ہائیکورٹ میں پہلے ہی مسترد ہو چکا ہے۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر بیان کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے پرانے الزامات کو دہرا رہی ہے جن کے سارے جواب شواہد کے ساتھ پہلے ہی جمع کرا دیئے گئے تھے۔
رپورٹ جمع