اکیلا کافی ہوں کہنے والا تنہا بیٹھ کر رو رہا ہے، مریم نواز
باغ (نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کی سیاست ختم کرنے والی جماعت کرچی کرچی ہو گئی۔ بنکر میں چھپ کر بیٹھنے والے کو عوام نشان عبرت بنا دیں گے۔ باغ آزاد کشمیر میں جلسہ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خالص کشمیری ہیں کوئی سیاسی نعرہ نہیں، آج ہم کشمیر کی وادی میں کھڑے ہیں۔ کشمیر کے ہر گھر میں شہداءموجود ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر کے شہداءکو سب کا سلام، وطن کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کو سلام، شہداءکی یادگاروں کو جلانے والوں کا احترام نہیں کریں گے۔ شہداءکی بے حرمتی کرنے والا ہم میں سے نہیں ہو سکتا، شہداءکے مجسموں کو توڑنے والا پاکستانی نہیں ہو سکتا۔ کوئی کتنا بھی غصے میں ہو کوئی پاکستانی ملک کو آگ لگانے کی جرات نہیں کر سکتا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا پورا آزاد کشمیر شرمندہ ہے۔ شہداءکے ساتھ ایسا سلوک کرنے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی، یہ شخص ٹرمپ کے پہلو میں بیٹھ کر کشمیر کا سودا بھی کر کے آیا تھا۔ قوم اسے معاف نہیں کرے گی۔ جب موٹر وے پر سفرکرتے ہو تو کس کا نام یاد آتا ہے؟ آزاد کشمیر میں ہسپتال، سکول، یونیورسٹیز دیکھتے ہو تو کس کا نام یاد آتا ہے۔ 75 برسوں میں نوازشریف کے 9 سال نکال دو تو کچھ نظرنہیں آتا، گھیراو¿ جلاو¿، فتنہ بازی کی سیاست سے کون یاد آتا ہے۔ جب کسی کے پاس کارکردگی نہ ہو ایسی حرکتیں کی جاتی ہیں، جس کو مسلط کیا گیا آج وہ جماعت کہاں گئی؟ جہاں سے جماعت آئی وہیں واپس چلی گئی۔ آزاد کشمیر کا سابق وزیراعظم اس کیخلاف گواہی دے رہا ہے، نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والی جماعت کرچی کرچی ہو گئی۔ نوازشریف کے کئی دشمن آئے اور گئے، مشرف دور سے یہی کچھ دیکھ رہے ہیں، اللہ تعالیٰ نواز شریف کو بار بار لے کر آتا ہے۔ نوازشریف نے سینے پر مشکلات برداشت کیں۔ نوازشریف نے کبھی پاکستان پرآنچ نہیں آنے دی، جو کہتا تھا اکیلا ہی کافی ہوں آج اکیلا ہی رو رہا ہے، آج کل صبح و شام، رات کو روتا ہے، جس کو رلانا تھا وہ مسلم لیگ (ن) آج ڈٹ کر کھڑی ہے۔ نواز شریف کشمیر کا بیٹا ہے، آج تک کسی نے مسلم لیگ کے وزیراعظم آزاد کشمیر پر بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا، اس نے اپنے خرچ کا ذمہ ان حکومتوں کے ذمے کیا ہوا تھا، ترقی، اچھی سڑکیں، اچھے کالج، یونیورسٹیز باغ والوں کا حق ہے۔ میں 2021ءوالا جلسہ نہیں بھولی، آج آپ نے اور کمال کر دیا، الیکشن کے دن جذبے کے ساتھ شیر پر مہر لگانا، مسلم لیگ کو مٹانے، نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والے کئی آئے اور چلے گئے۔ نواز شریف آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ وہ وقت دور نہیں جب ہر طرف نواز شریف کا نام ہی گونجے گا، نواز شریف کی واپسی پر 2017ءسے ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گا۔