بھارتی کرکٹ بورڈ کرپٹ ترین‘ سابق اینٹی کرپشن چیف نے بھانڈا پھوڑ دیا
لاہور(سپورٹس ڈیسک )بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق اینٹی کرپشن چیف اور دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ہنسی کرونیے سمیت بی سی سی آئی میں متعدد کرپشن سکینڈلز کی تحقیقات کرنےوالے سابق پولیس چیف نے بی سی سی آئی کا کچا چٹھاکھول کر رکھ دیا۔نیرج کمارنے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل فنانشل ماڈل میں بھارت کو زیادہ حصہ دینے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ نیرج کمار نے کہا کہ آئی سی سی ایسے بورڈکوکروڑوں روپے نہ دے جو اسے ضائع کرےگا اورکوئی احتساب بھی نہیں کرےگا، بی سی سی آئی میں احتساب نام کی کوئی چیز نہیں ہے، آئی سی سی کرپشن کے 50 کیسز کی تحقیقات میں 47 کا تعلق بھارت سے نکلتا ہے۔نیرج کمار کا کہنا ہے کہ بطور اینٹی کرپشن چیف 3 سالہ دور میں سپاٹ فکسنگ کا خطرہ سب سے زیادہ پایا، بی سی سی آئی کے خزانے میں ایسی رقم بھی ملی جن کے شواہد پیش نہیں کیے گئے، انگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت کرکٹ بورڈز کو بھارت کوپیسے دینے میں محتاط رہنا ہوگا۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بی سی سی آئی، آئی سی سی سے ملنے والی رقم کو کرکٹ کی ڈویلپمنٹ پر خرچ نہیں کرتا، رقم دینے سے پہلے بی سی سی آئی سے پوچھا جانا چاہیے کہ انہوں نے کرکٹ کیلئے کیا کام کیا ہے، افسوس کی بات ہے کہ اتنا امیر ہونے کے باوجود بی سی سی آئی نے رقم کی تقسیم کا کبھی احتساب نہیں کیا۔ ملک میں انفراسٹرکچر اورکھلاڑیوں کی ڈویلپمنٹ کا کام نہ ہونے کے برابر ہے، اس وقت بھارت میں چھوٹے لیول پر کرکٹ کی حالت افسوسناک ہے، بی سی سی آئی سے کرکٹ کے انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کا پوچھیں توان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔ اتنے بڑے ملک میں صرف ایک کرکٹ اکیڈمی ہے جو سپانسرز کے ذریعے چل رہی ہے، بی سی سی آئی نے ابھی تک کرکٹ کےلئے کوئی بڑی اکیڈمی نہیں بنائی، بھارتی کرکٹ بورڈ تنظیمی لحاظ سے ایک ناکام ادارہ ہے جو سمجھ سے باہر ہے۔