• news
  • image

بنگلہ دیش اور بھارت کے بعد پاکستانی تیسرے نمبر پر 

جدہ کی ڈایئری۔ امیر محمد خان 
سعودی عرب میں غیر ملکی باشندوں کے اعدادوشمار جاری

سعودی عرب کی آبادی تین کروڑ 21 لاکھ 75 ہزار224 افراد تک پہنچ گئی

پہلا نمبر بنگلہ دیش ، دوسرے پر بھارتی ہیں 
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی آبادی تین کروڑ 21 لاکھ 75 ہزار224 افراد تک پہنچ گئی۔آبادی میں سعودیو ں کی تعداد 18.8 ملین ہے جو کل آبادی کا 58.4 فیصد ہیں۔محکمہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’غیرملکیوں کی تعداد 13.4 ملین ہے اور یہ آبادی کا 41.6 فیصد ہیں انڈین شہریوں کا تناسب 14.1 فیصد ہے جس کے ساتھ ان کا نمبردوسرا ہے۔ پاکستانی 13.6 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر، یمن 13.5 فیصد سے چوتھے، مصری 11.0 فیصد سے پانچویں، اور سوڈانی 6.1 فیصد سے چھٹے نمبر پر ہیں۔۔سعودی آبادی میں مردوں کی تعداد 19.7 ملین ہے اور شہریوں کی آبادی کا 61 فیصد ہے۔ خواتین کی تعداد 12.5 ملین جبکہ تناسب 39 فیصد ہے۔ ریاض، مکہ مکرمہ اور الشرقیہ ریجنز کی آبادی سعودی عرب کی کل آبادی کا 68 فیصد بتائی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’آبادی کے لحاظ سے سعودی عرب کا سب سے بڑا شہر ریاض، جدہ دوسرے، مکہ مکرمہ تیسرے، مدینہ منورہ چوتھے اور دمام پانچویں نمبر پر ہے‘ سعودی عرب کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ 30 برس سے کم عمر سعودیوں کا مقامی شہریوں کی آبادی میں تناسب 63 فیصد ہے۔مملکت میں مکانات کی تعداد 80 لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان میں رہائشی فلیٹس 51 فیصد ہیں۔ سعودی خاندانوں کی مجموعی تعداد 4.2 ملین ہے۔ ایک فیملی کے ممبران کی اوسط تعداد 4.8 ہے۔ سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کا تناسب تقریباً یکساں ہے۔ لڑکوں کی شرح 50.2 فیصد اورلڑکیوں کی 49.8 فیصد ہے۔ غیرملکی خاندان عام طو رپر2.7 افراد پر مشتمل ہیں۔ ان میں مردوں کا تناسب 76 فیصد ہے۔ 2022 ئ میں غیرملکیوں کی تعداد 9.9 ملین تھی جو بڑھ کر 13.4 ملین ہوگئی۔ 3.5 ملین کا اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ ’تعلیم، صحت، روزگار، آمدنی، نقل مکانی اور تنوع کے حوالے سے آبادی کے اعدادوشمار آئندہ مہینوں کے دوران جاری کیے جائیں گے۔‘ سعودی وزیر برائے اقتصادیات، منں صوبہ بندی اور محکمہ شماریات کے چیئرمین فیصل الابراہیم نے کہا کہ ’مردم شماری 2022 ایک اہم قومی منصوبہ ہے۔ اس کے نتائج منصوبہ بندی، فیصلہ سازی، اقتصادی اور سماجی پالیسی کی ترقی کیلیے اہم بنیاد ہوں گے۔‘
حج کے انتظامات کے بہترین ہیں، سعودی حکام کا مکمل تعاون حاصل ہے 
وزارت حج و عمرہ پاکستان کی جانب سے پاکستان سے آئے ہوئی میڈیا ٹیم کے اعزاز میں پاکستان جرنلسٹس فورم کے خالد چیمہ نے ایک پرتکلف عشائیہ دیا۔ جس میں حالیہ حج کی انتظامات اور مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزار ت حج پاکستان کی جانب سے حالیہ حج میں میڈیا سے رابطے کے ذمہ دار عمر بٹ نے حجاج، عمارتوں، غذائی معاملات، خدام کی کارکردگی پر روشنی ڈالی، انہوں نے بتایا کہ ڈائیریکٹرجنرل حج عبدالوہاب سومرو اور دیگر افسران کی زیر نگرانی طبی عملہ، خدام الحجاج، اور دیگر عملہ تمام تر پاکستانی حجاج کی مکمل
 خدمات پر مامور ہیں۔ حجاج کی آمد کے بعد خدام انہیں متعلقہ بسوں تک پہنچاتے ہیں، عمر بٹ نے بتایا کہ حجاج کی بہترین عمارتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شکایات کھانے کے سلسلے میں آتی ہیں اسکی وجہ ہمارے حجاج کا متعین کردہ وقت پر کھانے کیلئے نہیں پہنچنا ہوتا ہے چونکہ کھانے سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو دوسرے وقت کا بھی کھانا تیار کرنا ہوتا ہے۔ عمر بٹ نے بتایا کہ ڈالر ریٹ کے اتار چڑھاو¿ کی وجہ سے حجاج کیلئے وزار ت خزانہ نے بہت تعاون کیا ہے اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے اس سلسلے میں بھر پور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی حجاج کو کم ریٹ مہیائ کئے گئے ہیں مزید وزیر حج نے اعلان کیا ہے حج کے بعد اخراجات کا حساب لگانے کے بعد حجاج کی اگر کوئی رقم زیادہ وصول کی گئی ہے وہ انہیں واپس کی جائے گی۔اس موقع پر پاکستانی میڈیا ٹیم جس میں پی ٹی وی کے رانا فہیم، رضوان وحید،، اے پی پی کے زاہد مجید، ریڈیو پاکستان کے جاوید اقبال وہ دیگر شامل تھے انہوں نے بتایا کہ حجاج پاکستانی حج مشن اور سعودی حکومت کے مشکورہیں کہ سعودی عرب کی جانب سے بہترین انتظامات کئے گئے
 ہیں۔ میڈیا کوارڈینٹر عمر بٹ نے سعودی عرب میں موجود پاکستانی میڈیا سے متعلقہ افراد کا شکریہ ادا کیا کہ انکی مثبت خبروں سے انتظامات دلجمعی سے ہورہے ہیں۔
حفظ الرحمن سیوہاروی اکیڈمی حجاج کرام میں تحائف تقسیم کرے گی
مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی اکیڈمی اس سال مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور دیگر مقدس مقامات پر تقریباً 125,000 تحایف عازمین حج میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔معروف سماجی کارکن اور اکیڈمی کے بانی صدر بہجت ایوب نجمی نے کہا کہ جدہ میں قائم اکیڈمی تحائف تقسیم کرے گی جس میں قرآن پاک کی آیات پر مشتمل اسٹیکرز، ڈیکوریشن پیسز اور قرآن پاک کے نسخے اور دیگر مذہبی لٹریچر شامل ہیں۔
نجمی نے کہا کہ اکیڈمی کے رضاکار اس سال کے آپریشن کا آغاز اگلے ہفتے مدینہ منورہ سے کریں گے۔ شہر نبوی میں آپریشن دو ہفتے جاری رہے گا۔اس کے فوری بعد رضاکار مکہ مکرمہ کے مضافات میں واقع عزیزیہ چلے جائیں گے، جہاں زیادہ تر حجاج کو رکھا جائے گا۔
اکیڈمی کے رضاکار حج کو صحیح طریقے سے انجام دینے کے بنیادی اصولوں اور آداب کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریں گے۔
تحائف تقسیم کرنے کے علاوہ نجمی، ان کی اہلیہ ام فاکیہ زنجانی اور بیٹا فہد اور رضاکار حاجیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ وہ ہر سال پندرہ سال سے بہحت نجمی یہ خدمات انجام دے رہے ہیں نجمی نے کہا کہ ان کی خدمات کسی خاص قومیت کے عازمین تک محدود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام عازمین ہمارے بھائی ہیں اور حج کا بنیادی مقصد ھی مسلمانوں کا عالمی بھائی چارہ ہے۔نیز اکیڈمی سال بھر عمرہ اور حج دونوں ھی میں عازمین کی خدمت کرتی رہی ہے۔نجمی کے مطابق، رمضان کے آخری دنوں میں اکیڈمی نے جدہ میں ضرورت مند خاندانوں 
 میں آٹا، چاول، تیل، چینی، سویاں، گری دار میوے اور دیگر اشیائ پر مشتمل عید کے پیکٹ تقسیم کیے تھے۔مولانا حفظ الرحمن ایک مشہور اسلامی
 مصنف اور ہندوستان کی مشہور مسلم شخصیت تھے۔ ان کی کئی کتابیں ہیں جن میں ان کی عظیم تصنیف قصاص القرآن بھی شامل ہے. 
 مولانا حفظ الرحمٰن مظلوموں کے مسیحا اور ہندوستانی مسلمانوں کے فلاح کے مظبوط اور فعال حامی تھے. مولانا ہندوستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کے رکن تھے اور انہوں نے شمالی ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے امروہہ سے پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے1952 سے 1962 تک قوم کی خدمت کی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن