مفتی عبدالشکور شہید کو خراج عقیدت
حجاج کرام کو ایسی سہولیات مہیا کیں جس کی مثال ماضی میں نہی ملتی
جمعیت علمائ اسلام ریاض سعودی عرب کے زیر اہتمام سابق وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور شہید کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
ممتازاحمدبڈانی مکہ
جمعیت علما اسلام ریاض سعودی عرب کے زیر اہتمام سابق وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور شہید رح کی یاد میں تعزیتی ریفرنس مقامی ھوٹل میں منعقد ہوئی جس میں مختلف سیاسی سماجی رہنماوں نے بھر پور شرکت کی۔
تعزیتی ریفرنس سے پاکستان سے آئے ہوئے مہمان جمعیت علمائے اسلام سعودی عرب کے سابق مرکزی صدر مولانا حمداللہ عثمانی نے کہا کہ مفتی عبدالشکور مرحوم جیسا سیاسی درویش شخص جس کا خلا کئی دہائیوں بعد بھی پورا نہ ہوسکے گا مفتی عبدالشکور شہید کی زندگی تمام سیاستدانوں کے لیے ایک مثال ہے۔جمعیت علمائے اسلام جدہ کے صدر مولانا قاری رفیع اللہ ہزاروی نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید مرحوم نیک سیرت خوش گفتار اور اپنے منصب سے انصاف کرنے والے ایماندار سیاست دان تھے مولانا عبدالحکیم دیشانی صدر جمعیت علمائے اسلام ریاض نے کہا کہ انسان اگر اقتدار رب کی امانت سمجھ کر استعمال کرے تو وہ عارضی دنیا سےاوجھل بھی ہوجائے تو صدیوں تک لوگوں کے دلوں میں زندہ رہتا ہے۔
فنانس سیکرٹری جےیوآئی سعودی عرب نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید نے وفاقی وزیر مذہبی امور کے عہدے پر رہ کر روشن مثالیں قائم کی انجنئیر پیر عبدالمنان مکی صدر جےیوآئی سعودی عرب نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید نے حجاج کرام کو بہترین سہولیات سے نوازا۔حافظ ذاکر جذبی اور
مولانا شمس الحق پاشتو نائب صدر جےیوآئی سعودی عرب نے کہا کہ مفتی عبدالشکور کی حادثاتی موت جماعت اور ملک کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ مولانا سمیع الحق تورغری سنیر نائب صدر جے یو آئی جدہ نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید کی سیاسی اور سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جمعیت اہل حدیث کے رہنمائ فیصل علوی نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید جیسی ایمان دار شخصیات کو اقتدار میں لائیں تاکہ معاشرے میں اخلاقی اور سماجی قدریں برباد ھونے سے بچائی جا سکیں. مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر حاجی احسان دانش نے کہا کہ مفتی عبدالشکور شہید نے حجاج کرام کو ایسی سہولتیں مہیا کی جس کی مثال ماضی میں نہی ملتی.قاری عبدالباسط صدر اھلسنت والجماع? نے کہا کہ ناموس صحابہ بل کی منظوری کے لیے جرئتمندانہ اقدامات کئے۔تقریب کی آخر میں مفتی عبدالشکور شہید کے درجات بلندی کے لیے اور ملکی سالمیت اور سعودی عرب کے استحکام کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔