مالی سال 24۔2023 ء ............بجٹ کے اہم نکات
مالی سال 2024ءکے بجٹ کا حجم 14 ہزار 460 ارب روپے ہے۔ اگلے مالی سال کیلئے جی ڈی پی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد، وفاقی نان ٹیکس محصولات 2963 ارب روپے ہوں گے۔ پرائم منسٹر یوتھ لون کیلئے 10 ارب روپے مختص، معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے ان کی درآمد پر تمام ٹیکسز اور ڈیویٹز ختم ، کان کنی کیلئے درکار مشینری، رائس مل کی مشینری اور مشین کے آلات کیلئے خام مال ان پٹ پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کا فیصلہ، آئی ٹی آلات کی ڈیوٹی سے مستثنیٰ درآمد کی اجازت، غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے استعمال شدہ کپڑوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کیلئے اس سے منسلک آلات سے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز، فلیٹ پینلز، مانیٹرز اور پروجیکٹرز کے پارٹس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ، کمرشل امپورٹرز درآمد کنندگان کیلئے اشیاء کی درآمد پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 0.5 فیصد اضافہ، ہیوی کمرشل وہیکلز کے نان لوکلائزڈ (سی کے ڈی) پر کسٹم ڈیوٹی کو 10 فیصد سے کم کرکے فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ٭معاشی شرح نمو 3.5 فصد] افراط زر کی شرح 21 فیصد تک ہو گی۔٭ بجٹ خسارہ 6.54 فیصد اور Primary Surplus جی ڈی پی کا 0.4 فیصد ہوگا ۔ ٭برآمدات ہدف 30 ارب ترسیلات زر کا ہدف 33 ارب ڈالر۔ ٭محاصل کا تخمینہ 9200 ارب روپے جس میں صوبوں کا حصہ 5276 ارب روپے ہوگا ۔٭نان ٹیکس محصولات 2963ارب روپے۔ ٭حکومت کی کل آمدن 6887 ارب روپے۔٭ کل اخراجات کا تخمینہ 14460 ارب روپے Interest payment پر 7303ارب روپے خرچ ہوں گے ۔٭وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 1150ارب روپے مختص۔٭ انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے PSDP کا 52 فیصد حصہ مختص۔٭سماجی شعبے کی ترقی کیلئے 244 ارب روپے تعلیم بشمول اعلیٰ تعلیم کیلئے 82ارب روپے صحت کے شعبہ کیلئے 26ارب روپے مختص ۔٭سائنس اور آئی ٹی کیلئے 34 ارب روپے پیداواری شعبوں (صنعت معدنیات زراعت) کیلئے 50 ارب روپے رکھنے کی تجویز ۔٭ بجلی کی پیداوار ترسیل اور تقسیم کی بہتری کیلئے 107 ارب روپے۔ ٭مہمند ڈیم ، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 59 ارب روپے۔٭دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 20 ارب رروپے۔ ٭نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 4 ارب 80 روپے تربیلا ہائیڈرو پاور کیلئے 4 ارب 54 کروڑ روپے وارسک ہائیڈرو الیکٹرک پاور سٹیشن کی بحالی کیلئے 2 ارب 60 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی۔ ٭کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئےScheme K4 کیلئے بھی 17 ارب 50 کروڑ روپے کی رقم مہیا کی جائے گی۔٭ شاہراہوں اور دیگر مواصلاتی سہولتوں کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 161 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
نکات
اہم نکات