بینظیر انکم سپورٹ پروگرام‘ جرمن ترقیاتی بنک کے درمیان 27 ملین یورو کے ایم او یو پر دستخط
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور کے اےف ڈبلےو جرمن ترقیاتی بینک، نے پاکستان میں غربت کے خاتمے اور سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اپنی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے 27 ملین یورو مالیت کی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔ سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام عامر علی احمد اور کے ایف ڈبلیو کے کنٹری ڈائریکٹر سیباسٹین جیکوبی نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن محترمہ شازیہ مری، سیکرٹری ڈویژن اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ ایم او یو میں پاکستان میں سیلاب زدگان کی بحالی اور نقد امداد کے لیے جرمن بینک کی جانب سے 27 ملین یورو کی فراخدلانہ شراکت شامل ہے۔ معاہدے کی اہم دفعات میں سے ایک اضافی نقد امداد کی رقم مختص کرنا ہے۔ سیلاب متاثرین کے لیے 30 ملین روپے، جس کا مقصد فوری امداد فراہم کرنا اور ان کی فوری ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ مزید برآں، ایم او یو میں بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت ایک پائلٹ پراجیکٹ کے آغاز کے لیے 20 لاکھ یورو کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ دستخط کی تقریب کے دوران، محترمہ شازیہ مری نے ٹیم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا، اور غریب آبادی کی غذائی ضروریات میں سرمایہ کاری کرنے کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ قبل از وقت مداخلت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، محترمہ مری نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فعال طور پر مستفید ہونے والوں کی غذائی ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بچے کی زندگی کے پہلے ہزار دن سٹنٹنگ کو روکنے اور مناسب نشوونما کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ 6 سے 23 ماہ کی عمر کے بچوں کو خصوصی غذائی خوراک اور حفاظتی ٹیکے فراہم کیے جاتے ہیں۔
ایم او یو/ دستخط