امریکہ پاکستان کے اندرونی معاملہ میں فریق نہ بنے : تنظیم فزیشنز برائے انصاف
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ)امریکہ میں پاکستانی فزیشنز برائے انصاف و جمہوریت تنظیم نے امریکی حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ امریکی حکومت پاکستان کے اندرونی معاملے میں فریق نہ بنے۔اے پی پی جے ڈی نے کہا کہ ایسا نظر نہیں آنا چاہیے کہ امریکہ تنازع میں ملوث ایک فریق کے ساتھ ہے۔ بعض مفاد پرستوں نے کوشش کی کہ امریکہ کو گھسیٹ کر تنازعہ کا حصہ بنا دیا جائے، پاکستان میں جاری تنازعہ پر تشویش ہے۔چیئرمین اے پی پی جے ڈی نے اپنے خط میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، 9 مئی پاکستان میں جمہوریت کیلئے ایسا ہی خطرناک تھا جیسے 6 جنوری امریکی سیاسی نظام کیلئے تھا۔ سیاست اور جرم کو الگ ہونا چاہیے، حکومت پاکستان کا ردعمل قانون کے مطابق ہونا چاہیے، آرمی، عدلیہ سمیت تمام فریقین کو اپنی آئینی حدود کے اندر رہنا چاہیے۔ تمام ریاستی ستون اداروں میں عوام کا اعتماد بحال کریں، قومی مفاہمت کا عمل یک طرفہ نہیں ہو سکتا، پی ٹی آئی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے۔ تحقیقات کے نتائج قابل قبول کرکے مجرموں کو سزا دی جانی چاہیے، دونوں ممالک کی سلامتی کو لاحق مشترکہ خطرات سے امریکی حکومت آگاہ ہے۔ طالبان اور ان کے حامی پاکستان اور ممکنہ طور پر امریکہ کیلئے خطرہ ہیں۔ پاکستان کو مزید عدم استحکام سے دوچار کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کرپشن مقدمات کو شفافیت اور تیزی سے مکمل کیا جائے۔ تمام افراد کرپشن مقدمات کی عدالتی کارروائی کا حصہ بنیں۔ اکتوبر میں شفاف انتخابات میں عوام کو نمائندے منتخب کرنے کا موقع دیا جائے۔ عوام کی رائے کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔ سیاسی مقاصد کیلئے عسکریت پسندی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ امریکا کو جمہوریت، سول حکومت اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرنی چاہیے۔ ایسا نظر نہیں آنا چاہئے کہ امریکہ ایک فریق کے ساتھ کھڑا ہے۔ شرپسندوں نے انسانی حقوق کا لبادہ اوڑھ لیا۔ یہ عناصر پاکستان میںحکومت گرانے میں ناکام ہو چکے۔ یہ وہی مفاد پرست ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ ان کی حکومت امریکہ نے گرائی اور امپورٹڈ حکومت بنائی۔