محاصرے ، تلاشی کارروائیاں جاری ،2 تاجر گرفتار ، سانحہ چوٹہ کے شہدا کی برسی آج
سرینگر‘ جموں (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں فرقہ پرست بھارتی پولیس نے آج جموں خطے کے ضلع کشتواڑ میں مویشیوں کے دو مسلمان تاجروں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اشتیاق احمد اور عطا محمد کو ضلع کے علاقے چترو میں ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔جبکہ سانبہ ضلع کے رام گڑھ تحصیل میں نوجوان کی لاش پرا سرار حالت میں برآمد کی گئی۔اطلاعات کے مطابق رام گڑھ تحصیل کے گڑوال علاقے میں کار میں ایک نوجوان کو بے ہوشی کی حالت میں دیکھا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ مقامی لوگوں نے نوجوان کو فوری طورپر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردیا۔دوسری جانب قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے جموں خطے کے کئی اضلاع کو محاصرے میں لیکر تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس سے وہاں کے مکینوں کو شدید تکالیف و مشکلات کا سامنا ہے۔فوجی اور پیرا ملٹری اہلکار بدنام زمانہ ملیشیا ویلج ڈیفنس گارڈز کے ارکان کے ساتھ مل کر پونچھ، راجوری، کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن، جموں، ریاسی اور کٹھوعہ اضلاع کے کئی قصبوں اور دیہاتوں میں مسلمانوں کے گھروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں سانحہ چوٹہ بازار کے شہدا کی برسی آج (اتوار کو) منائی جائے گی ۔11جون 1991کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے بلااشتعال فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔ سرینگرکے مختلف علاقوں میں جموں و کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ ، جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ اور دیگر تنظیموں نے سانحہ چوٹہ بازار کے شہدا ءکو خراج عقےدت پیش کیا ہے ۔مقبوضہ جموںوکشمیر میںعلما ، مشائخ اور مفتیوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی( بی جے پی) کی بھارتی حکومت مسلم اکثریتی علاقے میں ہندو تواایجنڈے کو طاقت کے بل پر لاگو کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ علما ، مشائخ اور مفتیان اور مفتیوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں مقبوضہ علاقے میں بی جے پی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ مقبوضہ علاقے میں اسکے ہندو توا ایجنڈے کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے اور آزاد ی پسند کشمیری اسے ہرقیمت پر ناکام بنا دیں گے۔