• news

سی پیک کے تحت جامع شہری ترقی پاکستان کو تبدیل کرنے کیلئے تیار ہے:طلعت شبیر

 اسلام آباد   (آئی این پی) چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان میں شہری ترقی کے لیے ایک عمل انگیز بن گیا ہے، جو وسیع اقتصادی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور سماجی ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز، اسلام آباد  کے چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے  ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ سی پیک  بندرگاہی شہروں کی تعمیر، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، خصوصی اقتصادی زونز کے قیام، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ہمارے شہری منظر نامے کو نئی شکل دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  سی پیک کے تحت پائیدار اور جامع شہری ترقی ملک کو تبدیل کرنے، اقتصادی خوشحالی کو فروغ دینے اور شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔ پروجیکٹ کے تحت شہری ترقی کے اہم پہلوؤں میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی بحالی ہے۔ نقل و حمل کے ناکافی نیٹ ورکس، بجلی کی قلت، اور پرانی سہولیات برسوں سے پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ تاہم   سی پیک نے سڑکوں کے نیٹ ورکس، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور توانائی کے منصوبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کی ہے۔ گوادر بندرگاہ کی تعمیر اور قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈیشن نے نئے تجارتی راستے کھولے ہیں، اقتصادی سرگرمیوں اور علاقائی رابطوں کو فروغ دیا ہے۔ ''پاکستان چین اور وسطی ایشیا دونوں کے لیے نقل و حمل کا ایک اہم راستہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیج عرب، وسطی ایشیا اور چین کو جوڑنے والی اشیاء کے لیے نقل و حمل کا ایک معقول اور سستا طریقہ نئے تعمیر شدہ اور اپ ڈیٹ شدہ موٹر وے نیٹ ورک کے ذریعے فراہم کیا گیا ہے۔ڈاکٹر طلعت نے کہا اس کے علاوہ، توانائی کے کئی منصوبوں، بشمول کوئلے سے چلنے والے اور قابل تجدید توانائی کے پلانٹس، نے پاکستان کے توانائی کے بحران کو کم کرنے میں مدد کی ہے، جس سے شہری مراکز کے لیے قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ گوادر کے علاوہ، اسلام آباد، لاہور اور کراچی جیسے دوسرے شہر بھی تبدیلی کی شہری ترقی کے گواہ ہیں۔ ان شہروں میں خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کے قیام کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا، صنعتی ترقی کی حوصلہ افزائی کرنا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''یہ   خصوصی اقتصادی  زونز جدید ترین انفراسٹرکچر، اور سازگار کاروباری ماحول پیش کرتے ہیں، جو انہیں مقامی اور بین الاقوامی کاروباروں کے لیے پرکشش مقامات بناتے ہیں۔  جہاں  سی پیک کے تحت شہری ترقی بے پناہ مواقع فراہم کرتی ہے، وہیں اسے چیلنجز کا بھی سامنا ہے جن سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ چیلنجز میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا، ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا، اور پروجیکٹ کے نفاذ میں شفافیت کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ پائیدار اور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مقامی کمیونٹیز کو شامل کرنے، ان کی رائے حاصل کرنے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن