چین کی جانب سے مسلسل حمایت کی یقین دہانی، پاکستان ٹیک آف کرے گا : اسحاق ڈار
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان دوبارہ ٹیک آف کرے گا، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بجٹ کی بہتری کے لئے تجاوےز کو کھلے دل سے سنےں گے۔ بجٹ مےں کمےوں کو دور کرنے کے لئے دو کمےٹےاں بنا دی ہےں۔ لوگ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کر رہے تھے، ہم نے معیشت کی بہتری کیلئے مشکل اور غیر مقبول فیصلے کیے ہیں، پاکستان کی ترقی کیلئے ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا۔ کے پی ٹی 17 جون کو کنٹےنر ٹرمےنل کا انتظام سنبھال لے گی۔ وزےرخزانہ نے ان خےالات کا اظہار گذشتہ روز آئی کےپ کے سےمےنار اور کابےنہ کمےٹی برائے بےن الحکومتی کمرشل سودوں کے اجلاس مےں کےا۔ آئی کےپ کے سیمےنار سے خطاب مےں وزےر خزانہ نے کہا کہ جب صبح و شام ڈیفالٹ کی باتیں ہوں گی تو سرمایہ کار کو کیسے مطمئن کریں گے۔ تنقید کرنا بہت آسان ہے۔ ہم سب کو ملک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ترقی کیلئے شرح نمو کو بڑھانا ہے، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، 2013 سے 2017 کے دوران پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ یہ بہت افسوس ناک صورت حال ہے، پاکستان کو جی ٹوئنٹی ممالک کے قریب ہونا چاہئے تھا۔ یہ مشکل صورت حال ہے، پاکستان کو اس سے باہر نکالنا ہے۔ ہم نے بہت بڑی سیاسی قیمت ادا کی ہے، دنیا میں اس وقت جیو پالیٹکس چل رہی ہے، پاکستان آگے جا سکتا ہے ہمیں کوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں الزام تراشی کے بجائے اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ ہمیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ اگر گھر میں تکلیف آجائے تو کیش فلو سے مسئلہ حل کرنا ہوتا ہے، اگر ہم نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔ ڈسپلن کے بغیر نہیں چلے گا۔ پانچ سال پہلے میری بات مانی ہوتی تو یہاں نہ کھڑے ہوتے، پاکستان کے 100 ارب ڈالر کے قرضے ہیں، گیس پائپ لائن سمیت پاکستان کے پاس قیمتی اثاثے ہیں۔ صرف گیس پائپ لائن کی مالیت 50 ارب ڈالر ہے۔ صوبوں میں جس طرح رقوم خرچ ہونی چاہئے تھی نہیں خرچ کی گئیں، ہم نے جی ڈی پی سمیت بڑے شعبوں کی ترقی کا ہدف ساڑھے تین فیصد یا اس سے زیادہ رکھا ہے، یہ اہداف حقیقت پسندانہ ہیں۔ 9200 ارب روپے کا ٹیکس ہدف سائنسی بنیاد پر رکھا گیا ہے۔ موجودہ مالی سال کے 11 ماہ میں مہنگائی اوسط 29 فیصد رہی ہے۔ ریکوڈک کے اثاثوں کی مالیت 3 ہزار ارب ڈالر ہے۔ ہم ایک ساورن فنڈ بھی قائم کریں گے۔ جو بھی نئی حکومت آئے گی وہ فنانس بل میں ترمیم کر سکتی ہے۔ اگست تک ہمارے پاس وقت ہے اور الیکشن وقت پر ہوں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام اقتصادی جائزے کا وقت گزر چکا ہے۔ آئی ایم ایف کی تمام تر پیشگی شرائط پر عملدرآمد کر لیا ہے، نواں ریویو ہو جانا چاہیے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسی ماہ معاہدہ ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان اور چین کے درمیان گہرے، تاریخی اور دوطرفہ تعلقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین مختلف شعبوں میں پاکستان کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کی ناظم الامور پانگ چن ژو سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے چینی ناظم الامور کا وقفے کے بعد دوبارہ پاکستان میں ذمہ داریاں سنبھالنے پر خیرمقدم کیا اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان اور چین کے درمیان گہرے، تاریخی اور دوطرفہ تعلقات کو سراہا اورمختلف شعبوں میں پاکستان کے لیے چین کی حمایت کی تعریف کی ۔ انہوں نے اقتصادی، تجارتی اور مالیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیر خزانہ نے چینی ناظم الامور کو 9ویں جائزے کی تکمیل پر آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے مشکل معاشی حالات کے باوجود موجودہ حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے اقدامات اور ان شعبہ جات کی جانب سے مثبت ردعمل سے بھی آگاہ کیا۔ چین کی ناظم الامور نے گرمجوشی کے جذبات کا اظہارکیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چینی حکومت کی جانب سے پاکستانی عوام کو مسلسل حمایت کا یقین دلایا۔ ملاقات میں فریقین نے موجودہ تعاون کو بے مثال سطح تک بڑھانے کے لیے دستیاب مختلف طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے چینی قیادت کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی حمایت اور تعاون پر ناظم الامور کا شکریہ ادا کیا۔