مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں جاری، شہید نوجوان سمیت3کشمیریوں کیخلاف فرد جرم عائد
سری نگر(کے پی آئی) کشمیرمیں نئی دہلی کے زیر کنٹرول خصوصی تحقیقاتی یونٹ ایس آئی یو نے سرینگر میں بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت میں ایک شہید سمیت 3کشمیری نوجوانوں کے خلاف فردجرم دائر کی ہے۔ ایس آئی یو نے صورہ پولیس اسٹیشن سرینگر میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت 3کشمیری نوجوانوں کے خلاف فردجرم دائر کی۔ ان نوجوانوں میں عادل احمد پرے بھی شامل ہیں جنہیں گزشتہ سال جون میں بھارتی فوجیوں نے شہید کردیا تھا۔جبکہ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت شہری کی قید کاحکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی کے بنیادی حق اور شخصی آزادی کی حساسیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہوسکتی ہے۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے 43سالہ کشمیری شہری جو 6کمسن بیٹیوں کاوالد ہے کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کاحکم کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کواسکی رہائی کا حکم دیا ہے۔دوسری جانب راجوری ضلع میں ٹریفک کے ایک حادثے میں دو خواتین ہلاک اور ایک بچے سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔ حادثہ اس وقت ہوا جب ایک گاڑی ترگئی بدھل علاقے میں سڑک سے پھسل کر کھائی میں گر گئی حادثے کے وقت گاڑی میں ایک بچہ، دو خواتین سمیت پانچ افراد سوار تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اورنیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) شکست کے خوف سے مقبوضہ علاقے میں انتخابات سے بھاگ رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ بدقسمی ہے کہ جموںوکشمیر کے عوام پر وہ لوگ حکومت کر رہے ہیں جو بغیر انتخابات کے اقتدار میں آئے ہیں۔