• news

نواز شریف ن لیگ کے پھر قائد، شہباز شریف صدر، مریم نواز چیف آرگنائزر 

 اسلام آباد (نا مہ نگار) پاکستان مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل نے وزیراعظم شہباز شریف کو پارٹی کابلا مقابلہ صدر منتخب کرلیا۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے۔ شہباز شریف مسلم لیگ ن کے بلامقابلہ صدر، مریم نواز شریف سینئر نائب صدرو چیف آرگنائزر، احسن اقبال جنرل سیکرٹری، مریم اورنگزیب سیکرٹری اطلاعات، عطا تارڑ ڈپٹی سیکریٹری، اسحاق ڈار فنانس سیکرٹری اوورسیز کے صدر منتخب ہوئے۔ یہ تمام عہدے دار بلامقابلہ منتخب ہوئے۔مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل نے مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار اور پارٹی صدر وزیراعظم محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرنے کی قراردادیں منظور کیں۔ قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور9 مئی کے واقعات کی مذمت کی گئی۔اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں شہباز شریف نے نومنتخب صدر شہباز شریف نے تمام منتخب ہونے والے اراکین کو مبارک باد پیش کی۔مسلم لیگ ن کے صدر و وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لیے ہم الٹے سیدھے تک ہوگئے ہیں، آپ دعا کریں کہ ہمارا معاہدہ ہوجائے۔ کئی بار میں نے جنرل کونسل کے اجلاس کو مدت ختم ہونے کے باوجود مخر کروایا، میری کوشش تھی کہ نوازشریف پاکستان واپس تشریف لے آئیں اور یہ امانت ان کے حوالے کردوں مگر یہ ممکن نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تلوار ہمارے سروں پر لٹک رہی تھی جس کی وجہ سے انٹرپارٹی الیکشن کا انعقاد کرنا پڑا، میں سب کا مشکور ہوں، آپ نے ہم پر بھروسہ کرتے ہوئے بلامقابلہ منتخب کروایا، تنظیمی عہدے نوازشریف کی امانت ہیں، ان کی واپسی پر ہم یہ واپس کردیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز نے بطور چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بہت محنت کی، یہ بہت باہمت بچی ہے جو ملک کے ہر کونے میں جارہی ہے، ملک کے نوجوانوںکو نوازشریف کی ضرورت ہے اور جب وہ پاکستان واپس آئیں گے تو ملک کا سیاسی و معاشی نقشہ بدل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی غیر موجودگی کے باوجود کارکنان اور قیادت نے بہت زیادہ حوصلے سے کام کیا اور جیلوں تک میں گئے مگر اپنا راستہ تبدیل نہیں کیا، ہم نے جن حالات میں اقتدار سنبھالا وہ کانٹوں کا اسٹیج تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ملکی مفاد کی خاطر آئی ایم ایف سے بات کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کی شرائط ماننے کے لیے الٹے سیدھے بھی ہوگئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈز کے ساتھ مختصر مدت کا ہی معاہدہ ہوجائے تاکہ ہم بڑے معاشی چلینجز سے نکل جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس ہمارے سینگ پھنسے ہوئے ہیں، آپ لوگ دعا کریں کہ ہمارا معاہدہ ہوجائے، پھر پاکستان کے سارے مسائل حل ہوجائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ نواز شریف وطن واپس آکر الیکشن لڑیں اور وزیراعظم بنیں پھر میں ان کے سپاہی کے طور پر کام کروں گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ اسحاق ڈار ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اپنی صحت تک خراب کرچکے ہیں، ایسے میں ان پر الزامات لگانے اور تنقید کرنے والے کو مسلم لیگ ن میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وطن واپس آتے ہی قیادت کی امانت واپس کردوں گا۔پاکستان انشا اللہ ترقی کے راستے پر دوبارہ گامزن ہوگا، شہباز شریف نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت ہوتی تو یہ بتائیں روس سے تیل پاکستان کس طرح آگیا، آذر بائیجان کے ساتھ بھی ہم نے کل معاہدہ کیا ہے۔ ن لیگ کے صدر نے کہا کہ مشکلات زندگی میں آتی ہیں ہم ان مشکلات سے نکلیں گے، نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ ترقی کا دور آئے گا۔مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہ اٹھالیں اس پر ن لیگ اور نواز شریف کا نام درج ہوگا، نواز شریف کا دور ملکی تاریخ سے نکال دیں تو کھنڈرات کے علاوہ کچھ نہیں بچتا۔ مریم نواز نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، مشکل ترین حالات کے باجود اسحاق ڈار نے پاکستان کی معیشت کو چلایا، پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو شہباز شریف نے سہارا دیا، شہباز شریف نے ہمیشہ نواز شریف کو اپنا صدر مانا ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن قائد اعظم کی وراثت کی امین ہے، نواز شریف نے مسلم لیگ ن کو عوامی جماعت بنایا، مشکلات کے باوجود نواز شریف نے صبر اور اعلی اخلاق کا دامن نہیں چھوڑا، نواز شریف اس ملک کا بیٹا ہے، ملک کو بنانے والے ہاتھ کبھی بھی ملک کو نقصان نہیں پہنچاتے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ لیڈر قوم کا استاد ہوتا ہے، لیڈر قوم کیلئے مثال ہوتا ہے، مسلم لیگ ن کارکنوں کی جماعت ہے اس پر سب سے زیادہ حق کارکنوں کا ہے۔مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل ووفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ بھاری اکثریت لیکر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرے گی ، ن لیگ کا تنظیمی ڈھانچہ مکمل ہوچکا ہے ۔پہلی ترجیح میں تمام صوبوں میں مسلم لیگ ن کے عہدوں کو مکمل کیا ، ڈویژن کی سطح پر فعال لوگوں کو لیکر آئے ۔آئندہ الیکشن میں ن لیگ بھاری اکثریت لیکر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرے گی ۔انہوں نے دو قراردادیں بھی پیش کیں ، اجلاس نے صدر مسلم لیگ ن کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ باقی عہدوں پر خود تقرری کر سکے ، تمام لوگوں نے ہاتھ اٹھا کر اس کی تائید کی،پاکستان مسلم لیگ ن کے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے سردار محمد یوسف کو چئیرمین الیکشن کمیشن مقرر کیا گیا تھا۔ممبران میں بیگم عشرت اشرف،سید شاہ محمد شاہ،بیرسٹر عثمان ابراہیم اور جمال شاہ کاکڑ شامل تھے۔الیکشن کمیشن کا اجلاس مسلم لیگ ن کے سیکریٹریٹ چک شہزاد اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، راجہ محمد ظفر الحق، انجینئر امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، انجم عقیل خان، شاہ غلام قادر سمیت چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے نائب صدور اور دیگر عہدیداروں کے علاوہ بڑی تعداد میں ملک بھر سے پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی۔،مقررہ مدت میں صدر مسلم لیگ ن کے لیے میاں محمد شہباز شریف کے لیے 6 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔سینیئر نائب صدر و چیف آرگنائزر کے لیے مریم نواز شریف کے تین کاغذات نامزدگی موصول ہوئے۔ الیکشن کمیشن کا اجلاس سردار محمد یوسف کی زیر صدارت ہوا۔ہر عہدے کے لیے ایک ہی امیدوار ہونے کی وجہ سے تمام امیداور بلامقابلہ منتخب قرار پائے۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ ن لیگ کے امیدواروں کی پنجاب میں پوزیشن مستحکم ہے۔ مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کو ٹکٹ دیئے جائیں گے۔ پارٹی کو یونین کونسل کی سطح تک منظم کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جو کہتا تھا بہت مقبول ہوں آج ملاقاتوں کیلئے بھیک مانگ رہا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن زیادہ دور نہیں ہیں۔ انتخابات سے پہلے نواز شریف بھی پاکستان میں ہوں گے۔ نواز شریف کے نو سال نکال دیئے جائیں تو کھنڈرات بچتے ہیں۔ لیڈر قوم کا استاد ہوتا ہے۔ نوازشریف پر کیا کیا ظلم نہ کیا گیا۔

اسلام آباد(نا مہ نگار)مسلم لیگ (ن)کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مسلم لیگ(ن) کی سیکریٹری اطلاعات منتخب ہونے پر مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف، صدر شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز اور پارٹی کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی سیکریٹری اطلاعات منتخب ہونا ان کے لئے باعث فخر ہے۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی نومنتخب سیکریٹری اطلاعات نے قرارداد پیش کی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس اپنے قائد محمد نواز شریف کی جرات، ہمت اور بصیرت کو سلام پیش کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ نواز شریف نے اپنی سیاسی حکمت عملی سے بحرانوں اور سازشوں کا منہ موڑ دیا جس پر پاکستان مسلم لیگ ن کے قائدین اور کارکن قرارداد کے ذریعے نواز شریف کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ اجلاس مریم نواز شریف جنہوں نے پاکستان، پارٹی ورکرز اور قائد کے لئے ڈٹ کر بہادری کے ساتھ ظلم اور جبر کا مقابلہ کیا، ان کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہے۔پارٹی صدر اور شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد بھی جنرل کونسل کے اجلاس میں پیش کی جو اتفاق رائے سے منظور کرلی گئیں۔ یہ اجلاس مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے ملک کی ترقی، تعمیر، عوام کی خوشحالی، مہنگائی میں کمی اور معاشرے کے تمام طبقات کی بہتری کے وژن کو آگے بڑھانے اور مشکل ترین حالات میں غیر معمولی قومی خدمت پر صدر پاکستان مسلم لیگ ن وزیراعظم شہباز شریف کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ شہباز شریف کی ان کاوشوں کی بدولت پاکستان میں معاشی اور سیاسی استحکام آیا۔ قائدین، رہنماں اور پارٹی کارکنوںنے سیاسی آزمائش اور بدترین جبر کے دور میں قیادت اور پارٹی کے ساتھ وفاداری اور نظریاتی وابستگی کا بے مثال مظاہرہ کیا جس کا قائد محمد نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت پوری جماعت اعتراف کرتی ہے۔ انشااللہ اسی جذبے سے ہم پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی منازل سے ہمکنار کریں گے۔ کشمیر کاز کے ساتھ تاریخی، روایتی اور اٹوٹ وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام سے یکجہتی کا اظہار کرنے کی قرارداد بھی جنرل کونسل کے اجلاس میں پیش کی جو اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کشمیر کاز کے ساتھ اپنی تاریخی اور اٹوٹ وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کی منصفانہ جدوجہد کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہوئے کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت اور شہداکو سالام پیش کرتا ہے۔ انہوں نے جنرل کونسل کے اجلاس میں سانحہ9 مئی 2023کی مذمت کرنے کی قرارداد بھی بھی پیش کی جو اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی اداروں میں پھوٹ ڈلوانے، عوام اور فوج میں دراڑ ڈالنے کی گھنانی سازش کرنے والے کرداروں، سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو ملکی قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ملک میں خانہ جنگی کرانے کی ایسی مذموم سازش نہ کرسکے۔ اجلاس شہداکے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وطن کے دفاع سلامتی اور تحفظ کے لئے اپنی جانوں کے نظرانے پیش کرنے والے شہداکو سلام پیش کرتا ہے۔ پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف اندرون و بیرون ملک مہم چلانے والوں کو قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ پاکستان کے عوام نے سانحہ 9 مئی کے واقعات کی نہ صرف مذمت کی، عوام نے فتنہ اور فساد اور سازشی عناصر کو مسترد، تمام قرارداد بھی اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفد میں وزیرِ تجارت سید نوید قمر، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن، وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ، مشیر وزیر اعظم برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور قمر الزمان کائرہ، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور سینیٹر نثار کھوڑو شامل تھے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال بھی موجود تھے۔ جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے۔ شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری بڑے ترقیاتی منصوبوں پر جائزہ اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی تعمیراتی کام کی خود نگرانی کرکے معیار کو یقینی بنائیں،ترقیاتی منصوبوں کی لینڈ سکیپنگ پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی لینڈ اسکیپنگ کرتے وقت بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔ اجلاس کو سی ڈی اے کے اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے سربراہ جمعیت علماءاسلام مولانا فضل الرحمن نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے بجٹ 24۔2023 میں معاشی مشکلات کے باوجود ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مشکلات کے ازالے کے اقدامات کی شمولیت کو سراہا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان کی ترقی سے مشروط ہے، حکومت بلوچستان میں سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، بلوچستان کا اصل اثاثہ باصلاحیت بلوچ نوجوان ہیں، حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کو اعلی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور لیپ ٹاپ فراہم کرے گی۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جعفر خان مندوخیل کی زیر قیادت مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے 8 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں جمال شاہ کاکڑ، سردار یعقوب ناصر، آغا شاہ زیب درانی، عامر افضل مندوخیل، چوہدری نعیم، نصیر اچکزئی اور ظہیر خان کاکڑ شامل تھے۔ 

ای پیپر-دی نیشن