نیٹو وزرائے دفاع روسی حملے کیخلاف حکمت عملی پر متفق نہ ہوسکے
برسلز (این این آئی) نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع روسی حملے کے خلاف دفاعی حکمت عملی پر متفق نہ ہوسکے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیٹو سیکرٹری جنرل جینز سٹالٹنبرگ نے کہا کہ وزراء نے دفاعی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ سرد جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بڑے پیمانے پر دفاعی حکمت عملی کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل نیٹو کو کئی دہائیوں تک کسی بڑے دفاعی منصوبے کی ضرورت نہ تھی کیونکہ اس نے افغانستان اور عراق میں مختصر جنگیں لڑی تھیں۔ لیکن جنگ عظیم دوم کے بعد اب تک کی سب سے خونی (روس یوکرائن) جنگ کی وجہ سے نیٹو نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کے پاس جامع جنگی حکمت عملی تیار ہونی چاہیے۔ فورسز اور لاجسٹکس کو اپ گریڈ کرنے کیلئے نیٹو اپنے اتحادی ممالک کی رہنمائی کرے گا۔ اس حکمت عملی سے متعلق برسلز میں جاری دو روزہ اجلاس میں فیصلہ کیا جانا تھا جو نہ ہوسکا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایک سفارتکار نے بتایا کہ ترکیہ نے جغرافیائی مقامات کیلئے استعمال کیے گئے الفاظ پر اعتراض کرتے ہوئے حکمت عملی کی منظوری دینے سے انکار کیا۔ سفارتکار کا کہنا تھا کہ جولائی کے وسط میں ایک اور نیٹو سمٹ ہوگی جہاں ممکن ہے کہ حکمت عملی سے متعلق حل نکالا جائے۔ نیٹو میں تعینات ترکیہ کے سفارتی مشن کا کہنا تھا کہ خفیہ نیٹو دستاویز پر کوئی رائے دینا غلط ہوگا۔ سفارتی مشن نے کہا کہ اتحادی ممالک کے درمیان معمول کے مراحل کے مطابق مشاورت کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ روس کے خلاف دفاعی حکمت عملی اور دیگر منصوبوں سے متعلقہ یہ دستاویزات ہزاروں صفحات پر مشتمل ہیں۔