کشتی حادثہ : یوم سوگ ، سینٹ میں دُعا ، انکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا ، ورثاءکی بھر پور معاونت کرینگے : رانا ثنا
اسلام آباد‘ وزیرآباد‘ گجرات‘ گوجرانوالہ (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ خصوصی نامہ نگار‘خبر نگار ‘ نمائندہ خصوصی‘ نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ‘ آئی این پی‘ این این آئی) یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا۔ قومی پرچم سرنگوں رہا۔ جاں بحق افراد کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ وزارت داخلہ میں کوآرڈینیشن سیل قائم کر دیا گیا۔ ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے کے 4 مختلف مقدمات درج کر لئے۔ مقدمات ایف آئی اے کے سب انسپکٹرز کی مدعیت میں درج کئے گئے، زندہ بچ جانے والے افراد کے اہلخانہ کے بیانات کی بنیاد پر مقدمات کے اندراج کئے گئے ہیں۔ ایجنٹوں نے نوجوانوں کو یورپ بھجوانے کے عوض 24، 24 لاکھ وصول کئے۔ گوجرانوالہ میں درج ایف آئی آر میں پانچ ایجنٹ ندیم اسلم، محمد اسلم، ممتاز، آصف سنیارا اور رانا حسنین نامزد ہیں۔ لیبیا کے علاقے بن غازی سے 14 جون کو متعدد تارکین وطن غیر قانونی طریقہ سے سفری دستاویزات کے بغیر بذریعہ کشتی براستہ سمندری راستہ اٹلی روانہ ہوئے۔ ایف آئی آر کا متن ہے۔ یہ کشتی بحیرہ روم کے گہرے سمندری علاقے میں ڈوب گئی جبکہ یونانی کوسٹ گارڈز نے 12 پاکستانیوں کو بچا لیا۔ زندہ بچنے والوں میں سے علی حمزہ نے ایجنٹس ندیم اسلم، محمد اسلم، محمد ممتاز، آصف سنیارا کو 24 لاکھ روپے ادا کئے۔ ایف آئی آر متن کے مطابق زندہ بچنے والے رانا حسنین نے ایجنٹس رانا نقاش، ریاست اور آصف کو 23 لاکھ روپے ادا کئے۔ گوجرانوالہ میں ایجنٹس کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 17/22 ای، دفعہ 3 اور 6 پی ایس ایم اے کے تحت مقدمہ درج کیا۔ یاد رہے کہ تین مقدمات ایف آئی اے تھانہ گجرات اور ایک ایف آئی اے تھانہ گوجرانوالہ میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام نے چاروں مقدمات زندہ بچانے والے نوجوانوں کی آپ بیتی پر سرکار کی مدعیت میں درج کئے ہیں۔ ایف آئی اے گجرات کے تین مقدمات میں 12 انسانی سمگلرز اور گوجرانوالہ کے مقدمہ میں پانچ انسانی سمگلرز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ یونان کشتی حادثے کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کر دیا۔ کمیٹی لاہور اور کراچی میں گرفتار ایجنٹوں سے متعلق جانچ پڑتال کرے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی نے ایف آئی اے سے بھی ریکارڈ طلب کر لیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے کشتی حادثے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے 4 رکنی اعلی سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔ چیئرمین ڈی جی نیشنل پولیس بیورو احسان صادق ہیں۔ خصوصی کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع، انسانی سمگلنگ کے پہلو کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی، کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی جس کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سینٹ میں یونان میں کشتی حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کےلئے دعائے مغفرت کی گئی ۔ پیر کو چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں یونان میں کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کےلئے دعائے مغفرت کی گئی۔ دعا سینیٹر مشتاق احمد نے کروائی۔ وزارت داخلہ میں کوآرڈینیش سیل قائم کر دیا گیا۔ کوآرڈینیشن سیل جاں بحق افراد کے اہلخانہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے معاونت کرے گا۔ اس حوالے سے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے رابطہ بھی کرے گا۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد رپورٹس یونان میں پاکستانی سفارتخانے کو بھیجی جائیں گی۔ یونان کشتی حادثہ پر ڈی جی ایف آئی اے کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ کشتی حادثے سے متعلق رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے کو پیش کر دی گئی۔ حادثے پر 3 انکوائریاں کی گئیں اور 6 مقدمات درج کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق 20 سے زائد انسانی سمگلروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے۔ گجرات‘ گوجرانوالہ اور لاہور سے 5 انسانی سمگلر گرفتار ہوئے۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ یونان میں کشتی کے حادثہ میں ہونے والی اموات ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔ ملک بھر کے عوام اپنے بھائیوں کی دیار غیر میں اموات پر سوگوار ہیں۔ آج پاکستان بھر میں اس سانحہ پر قومی سطح پر سوگ منایا جا رہا ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ درندہ صفت انسانی سمگلروں کے خلاف ایف آئی اے حرکت میں آ چکی ہے۔ لاہور اور کراچی میں اس سلسلہ میں گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔ اس سانحہ میں ملوث تمام افراد کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی ہے جو ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔ انسانی سمگلنگ کا دھندہ کرنے والوں کو عبرتناک سزا کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے گی۔ حکومت اس سانحہ کا شکار ہونے والوں کے خاندانوں کی ہر قسم کی بھرپور معاونت کرے گی۔ وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کی مغفرت کیلئے دعا کی۔اےف آئی اے کی ٹےم نے کشتی حادثہ مےں شبےر نامی اےجنٹ کو گرفتار کےا ہے جس کا تعلق وزےر آباد سے ہے۔ گرفتار اےجنٹ شہرےوں سے اٹلی بھجوانے کے فی کس 23لاکھ روپے وصول کرکے لےبےا مرکزی اےجنٹوں کو بھےجتا تھا۔ اسی طرح اےف آئی اے کی ٹےم نے سےالکوٹ سے عظمت نامی اےجنٹ کو بھی گرفتار کےا ہے۔ اس اےجنٹ نے احسن کو لےبےا بھےجا تھا، اےجنٹ نے نوجوان کو لےبےا بھجوانے کےلئے 17لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ اےف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کشتی حادثہ کے چار مختلف مقدمات اےک گوجرانوالہ اور تےن گجرات مےں درج کئے گئے ہےں، تےن مقدمات زندہ بچنے والوں کے بےانات کو بنےاد بنا کر اےف آئی اے کی مدعےت اور اےک مقدمہ حادثہ مےں زندہ بچنے والے عظمت خان کے بھائی جاوےد اقبال کی مدعےت مےں درج کےا گےا ہے۔ جبکہ گوجرانوالہ کے مقدمہ مےں پانچ اور گجرات کے مقدمات مےں بارہ انسانی سمگلرز کو ملزم نامزد کےا گےا ہے۔ نامزد ملزمان مےں آصف سنےارا، مےاں عرفان، ساجد وڑائچ ، رےاست، رانا نقاش، ندےم اسلم اور محمد اسلم وغےرہ کے نام شامل ہےں۔ ادھر ےہ بھی بتاےا جا رہا ہے کہ کشتی حادثہ کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقےن مقدمات درج کروانے کےلئے درخواستےں دےنے سے گرےز کر رہے ہےں۔ اےف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاپتہ نوجوانوں کے لواحقےن سے رابطے مےں ہےں، جبکہ بےرون ملک مقےم اےجنٹوں کی گرفتاری کےلئے رےڈ وارنٹ جاری کئے جائےں گے اور انٹر پول کے ذرےعے انہےں گرفتار کےا جائے گا۔ بتاےا جا رہا ہے کہ پنڈوری کلاں کے چھ لاپتہ نوجوانوں کو جس اےجنٹ نے لےبےا بھےجا تھا اس نے 8روز قبل نوجوانوں کے اٹلی پہنچنے کی خبر سنا کر لواحقےن سے بقےاےا رقم بھی وصول کرلی تھی۔ اےف آئی اے کی ٹےم نے مقدمہ درج ہونے کے بعد تحقےقات کا دائرہ مزےد وسےع کر دےا ہے۔ اےف آئی اے کی ٹےم کشمےر کالونی کے رہائشی محسن کے گھر گئی جہاں پر انہوں نے لاپتہ نوجوان کے لواحقےن سے اےجنٹ کے بارے مےں پوچھ گچھ بھی کی۔ ےونان کشتی حادثہ مےں لاپتہ افراد کے گھروں مےں سوگ کا سماں ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔حادثہ میں زندہ بچ جانیوالے عظمت خاں کے بھائی جاوید اقبال کی مدعیت میں 12انسانی سمگلرز آصف سنیارا ، میاں عرفان، ساجد وڑائچ، ریاست وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں مقدمات میں نامزد کر کے انہیں سیل کر دیا۔ رات گئے ایف آئی اے نے مرکزی ایجنٹ کی بجائے اس کے سہولت کار شبیر کو وزیرآباد سے چھاپہ مار کر حراست میں لیا، گرفتار کرنیوالی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ زیر حراست ملزم یونان کشتی حادثہ کی متاثرہ فیملز سے پیسے وصول کرکے لیبیا میں ایجنٹوں کو رقوم اور نوجوان بھیجتا ایجنٹ اٹلی پہنچنے کے فی کس 23لاکھ روپے وصول کرتا تھا جس سے مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ یونان کشتی حادثہ میں ڈوبنے والے دو اور مسافروں کی نعشیں مل گئیں۔ اموات کی تعداد 81 ہو گئی۔ جبکہ 104 کو بچا لیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطاب کشتی میں 400 سے 750 مسافر سوار تھے۔ آزاد کشیر کے علاقوں کھوئی رٹہ اور وادی بناہ کے 27 افراد لاپتہ ہیں۔ یونان کشتی حادثے میں آزاد کشمیر کے ان لاپتہ افراد کی فہرست جاری کر دی گئی۔ آزاد کشمیر کے عدنان بشیر اور حسیب الرحمن کے بچ جانے کی اطلاع ہے۔ ایک لاپتہ نوجوان شمریز کی والدہ نے بتایا کہ ایجنٹ کو 22 لاکھ روپے دیئے تھے۔ شمریز کی والدہ نے ایجنٹ کی بیٹے سے بدسلوکی اور مار پیٹ کی بھی شکایت کی۔ یونان کشتی حادثے کے بعد وادی بناہ کے سارے ایجنٹوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے نے انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا اور کہا انسانی سمگلنگ جیسے گھناﺅنے جرم میں ملوث عناصر کسی قسم کی معافی کے مستحق نہیں، انسانی سمگلرز اور ان کے سہولتکار بین الاقوامی مجرم ہیں۔ سوشل میڈیا پر انسانی سمگلرز کی جانب سے غیر قانونی طریقوں سے بارڈر پار کرنے والے مواد پر بھی سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت کے حوالے سے حکومت پاکستان نے 78میتیوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے ڈی این اے کے لیے کوآرڈینشن سیل بنانے کی ہدایت جاری کر دی۔ جس میں وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت صحت، وزارت اورسیز پاکستانی اور ایف آئی اے کے نمائندہ شامل ہونگے۔ یہ سیل بدقسمت کشتی کے مسافروں کے رشتہ داروں کے ڈی این اے سیمپل اکٹھے کرے گا۔ اسلام آباد اور آزادکشمیر سمیت جہاں ضروری ہوا کیمپ آفس قائم کیے جائیں گے۔
کشتی حادثہ/ یوم سوگ