• news

سینٹ ارکان کی تنخواہوں‘ مراعات سے متعلق بل کی منظوری سے خزانے پر بوجھ نہیں پڑا: صادق سنجرانی

اسلام آباد (خبر نگار) چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور اراکین سینٹ کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق بل کی منظوری سے قومی خزانے پر ایک پیسے کا بوجھ نہیں پڑا، صرف قومی اسمبلی اور سینٹ کے 1975 کے ایکٹ کو الگ الگ کیا گیا ہے، اسے میڈیا میں بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، ان بلوں کی منظوری سے بجٹ میں ایک پیسے کا بھی اضافہ نہیں ہو گا، یہ تنخواہیں اور مراعات سینٹ کو پہلے سے مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بلوں میں چیئرمین سینٹ کے دفتر کا خرچہ 6 ہزار روپے سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینٹ کے گھر کا کرایہ اڑھائی لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینٹ کے گھر کی تزئین و آرائش کے لئے 50 ہزار روپے رکھے گئے تھے، ان کو بڑھایا گیا ہے، میڈیا اس حوالے سے سینٹ سیکرٹریٹ سے معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے سفری اخراجات 75 روپے روزانہ سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے کر دیئے ہیں، میں نے آج تک ٹی اے ڈی اے کا ایک روپیہ بھی نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلی 1750 سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کر دیا ہے تاہم یہ بھی آج تک نہیں لیا۔ 1975 کے ایکٹ کے تحت چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی پی آئی اے سے جہاز کرائے پر حاصل کر سکتے تھے، اب یہ پی آئی اے کسی بھی نجی ادارے سے حاصل کیا جا سکتا ہے، ہم نے کوئی نیا جہاز نہیں خریدا اور نہ ہی کسی چیئرمین نے کبھی جہاز کرائے پر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ اور دیگر اراکین کو میڈیکل بلوں کی اصل رقم ملے گی، کسی حادثہ کی صورت میں سینیٹرز کے لئے تین لاکھ روپے معاوضہ مقرر کیا گیا تھا اس کو بڑھا کر ایک کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، یہ تبدیلیاں قائمہ کمیٹی خزانہ کے ذریعے کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کو صوابدیدی گرانٹ نہیں دی اور نہ ہی وزارت صوابدیدی گرانٹس جاری کر رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن