مقبوضہ کشمیر: نئی دہلی کی براہ راوست حکمرانی کے 5سال مکمل، 730کشمیریوں کو شہید کیا گیا
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں انتخابات کے ذریعے کسی سیاسی حکومت کے بغیر نئی دہلی کی براہ راست حکمرانی کے پانچ سال مکمل ہو گئے۔اس دوران جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا قانون ختم کیا گیا ،آرٹیکل 370 اور35 اے کے خاتمے کے بعد بھارتی ہندووں کو جموں وکشمیر میں مستقل رہائش کا قانون لایا گیا جس کے زریعے جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی کی تبدیلی کا عمل شروع ہوا۔5 اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارتی فورسز نے 730 کشمیریوں کو شہید کر دیا جبکہ ضلع راجوری میں عالم دین سید مظفر حسین شاہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔سید مظفر حسین شاہ جو اباجی صاحب کے نام سے بھی مشہور تھے کے عقیدت مندوں اور مقامی لوگو ں کی بڑی تعداد ان کی تدفین اور آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے راجوری کے کالاکوٹ سب ڈویڑن کے گائوں بریوی میں جمع ہو گئی۔دوسری جانب مودی حکومت کی طرف سے سوشل میڈیا صارفین پر تازہ ترین حملے میں، نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے منگل کو وادی کشمیر کے چار اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔NIA یہ چھاپے سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ اور کپواڑہ اضلاع میں ان سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کے ذریعے بھارت مخالف پروپیگنڈہ پھیلائے جانے کی آڑ میں مارے گئے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے مودی حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر دیرینہ تنازعہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قربانیاں تحریک آزادی کشمیر کا قیمتی اثاثہ ہیں اور انہیں رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ حریت رہنمائوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔