شکایات کے انبار لگانا بلاول کو سوٹ کرتا تھا، تشویش والی بات نہیں : رانا ثنا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملکی تباہی کا باعث بننے والی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایا گیا۔مارگلہ ایونیو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دو انتہائی اہمیت کے حامل پراجیکٹس کا افتتاح کیا، ان منصوبوں کا افتتاح ایک تسلسل ہے، شہباز شریف نے ہمیشہ خدمت کی سیاست کو فروغ دیا ہے اور ملک کو ڈیفالٹ سے نکالا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک حکومت ملک کی تباہی کا باعث بن رہی تھی، اب فتنے کا ادراک اور شناخت ہو چکی ہے، میں پوچھتا ہوں کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے والے لوگ کہاں ہیں؟ ہمارے دور میں پوری دنیا کے اخبار لکھ رہے تھے کہ پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا ہے، ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔علاوہ ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس فورس کی بہتری کیلئے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے، پولیس شہدا کے ورثا کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے۔پولیس شہدا کے ورثا کے واجبات ادا کر دیئے گئے ہیں، جو قوم شہدا کی عزت نہیں کرتی وہ زندہ نہیں رہتی، نو مئی کو شرپسندوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی، نومئی واقعات پر پوری قوم یک زبان ہو کر شرپسندوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی، ہمارے شہدا ہمارا فخر ہیں، شہدا کے خاندانوں کو یاد رکھنا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا مطالبہ تھا ان کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کی جائیں، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کر دی گئی ہیں، پنجاب میں ڈولفن فورس نہ بنتی تو سٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہو جاتا، دو ہزار نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر اسلام آباد پولیس میں بھرتی کیا گیا ہے، اسلام آباد پولیس قیام امن میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، پولیس نے 25 مئی سے لیکر 26 نومبر تک ہر دن فتنے کا مقابلہ کیا۔ایک انٹرویومیں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شکایات کے انبار لگانے یا بلاول بھٹو کی تقریر سے پہلے ہی اختلافات حل ہو چکے تھے، وزیرِ اعظم نے پیپلز پارٹی کے اعتراضات تسلیم کرتے ہوئے جوکچھ ممکن تھا تسلیم کر لیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا سیاسی طور پر یہ بات کرنا ان کو سوٹ کرتا تھا، انہوں نے سیاسی حوالے سے بات کی کوئی تشویش والی بات نہیں، اتحادی حکومت کی باقی مدت بھی اسی افہام و تفہیم سے گزر جائے گی۔