کے الیکٹرک صارفین پر 1.52 روپے یونٹ سر چارج عائد ، آزار کشمیر کیلئے 56 ارب روپے منظور
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے بجلی صارفین پر ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ سرچارج لگانے کی منظوری دے دی۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے بجلی صارفین پر سرچارج لگانے کی منظوری دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے بجلی صارفین سے 12 ماہ میں سرچارج کی مد میں ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ وصولی کی جائے گی۔ ای سی سی نے لکڑی کی درآمد کے لیے مروجہ شرائط منسوخ کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت قومی غذائی تحفظ کو سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں نظر ثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر بھی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے سرکاری بجلی گھروں کو 20 ارب روپے استعمال کرنے کی اجازت دینے کے علاوہ آزاد کشمیر کے واجبات کی مد میں 56 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں حکومتی اداروں کو فارما سیوٹیکل کا خام مال درآمد کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور مختلف وزارتوں اور محکموں کی ضمنی گرانٹس دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ کے الیکٹرک کیلئے 76 ارب روپے فنڈز استعمال کرنے کی منظوری دی گئی۔ آئی پی پیز کو 5 ماہ کی ادائیگی کیلئے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ترقیاتی اخراجات کی مد میں وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کیلئے 567.120 ملین روپے،کیڈٹ کالج حسن ابدال میں مالی طورپر کمزور طلبہ کے وظایف کی مد میں وفاقی وزارت تعلیم کیلئے 40 ملین روپے، وفاقی ٹیکس محتسب کیلئے 14.022 ملین روپے، پاکستان رینجرز کے ہیلی کاپٹر کی مرمت وبحالی کی مد میں وزارت داخلہ کیلئے 19.236 ملین روپے، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کیلئے 6.279 ملین روپے، انٹیلی جنس بیورو کیلئے 150 ملین روپے، گلگت بلتستان کونسل اور ان کے محکموں کیلئے 147.91 ملین روپے، مختلف ترقیاتی منصوبوں پرعمل درآمد کی مدمیں وزارت ہاﺅسنگ اینڈ ورکس کیلئے 500 ملین روپے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت، ججز صاحبان کی رہائشگاہوں، ریسٹ ہاﺅسز اور مختلف شہروں میں ذیلی دفاتر کی تعمیر و مرمت کیلئے 470.26 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی گئی۔
ای سی سی