زیر سمندر آواز کا سگنل موصول، لاپتہ آبدوز پر 2 پاکستانی باپ بیٹے سمیت عملے کو خطرہ
واشنگٹن (آئی این پی+ این این آئی+ نیٹ نیوز) بحر اوقیانوس میں لاپتہ آبدوز کی تلاش میں شامل کینیڈین طیارے نے سمندر میں آوازوں میں کاپتہ لگا لیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کینیڈا کے طیارے نے بحر اوقیانونس میں ٹائی ٹینک ڈوبنے کے مقام پر آوازوں کی نشاندہی کی ہے۔ آوازیں ہر 30 منٹ بعد سنائی دے رہی ہیں۔ امریکی حکام نے آوازیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ جبکہ روسی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ آبدوز کے ریسکیو آپریشن پر 100 ملین ڈالر اخراجات آ سکتے ہیں۔ آبدوز میں موجود افراد کیلئے آئندہ چند گھنٹے اہم ہیں اور اگر کل دوپہر تک تلاش کامیاب نہ ہوئی تو پانچوں افراد آکسیجن سے محروم ہو جائیں گے۔ آبدوز میں دو پاکستانی باپ بیٹا بھی سوار ہیں۔ 161 برس قبل ڈوبنے والے جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کا نظارہ کرنے کیلئے یہ لوگ کینیڈا کے جزیرے نیو فا¶نڈ لینڈ گئے تھے۔ لاپتہ آبدوز ٹائٹین کو تلاش کرنے کی آخری کوشش کےلئے امریکہ سے بھاری مشینری کے ساتھ کارگو جہاز کینیڈا پہنچ گیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق مشینری کو بحری جہاز پر نصب کر کے لاپتہ آبدوز کی تلاش کے لیے سمندر میں بھیجا جائے گا۔ برطانوی اخبار کے مطابق آکسیجن کم ہونے کے سبب اس کوشش کو ریسکیو کی آخری کوشش سمجھا جا رہا ہے۔ ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے کیلئے سیاحوں کو لے جانے والی آبدوز میں نقائص کا انکشاف سامنے آیا ہے اور یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کمپنی کے جس ملازم نے سی ای او کے سامنے نقائص کی نشاندہی کی تھی اسے نوکری سے ہی فارغ کر دیا گیا تھا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق آبدوز ٹائی ٹینک کے ملبے کی گہرائی تک اترنے اور دبا¶ کو برداشت کرنے کے قابل نہیں تھی۔ آبدوز کو آزاد انسپکٹرز سے چیک بھی نہیں کرایا گیا۔ کمپنی کے سی ای او نے سٹاف ٹان رش کو وارننگ دی گئی تھی کہ آبدوز سانحے سے دو چار ہو سکتی ہے۔