معاشی بحالی کی جامع حکمت عملی جاری
حکومت کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج ملک کو اس معاشی بحران سے نکالنا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل یہی کہا جارہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے معاشی بحالی کا قومی منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت غیرملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرنے کے سپیشل انوسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی گئی ہے جو سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے لیے ’سنگل ونڈو‘ کی سہولت کا کردار ادا کرے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کونسل کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر، وزرائے اعلیٰ، وفاقی وصوبائی وزراءاور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ حکومت نے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی معاشی بحالی کی جامع حکمت عملی جاری کی۔ ’معاشی بحالی منصوبہ‘ کے عنوان سے تیار کردہ اس قومی حکمت عملی کا مقصد پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت زراعت، لائیو سٹاک، معدنیات، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا، اور ان شعبوں کے ذریعے پاکستان کی مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔ منصوبے کے تحت ’ایک حکومت‘ اور ’اجتماعی حکومت‘ کے تصور کو فروغ دیا جائے گا تاکہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کیا جانے والا یہ منصوبہ درست سمت میں ایک قدم ہے تاہم دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عمل درآمد کس طرح یقینی بنایا جاتا ہے اور معیشت کو اس سے کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں۔