سویابین کی پیداوار میں اضافہ سے درآمد میں کمی لائی جاسکے گی:ماہرین
فیصل آباد (این این آئی)جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے شعبہ ایگرانومی نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے باہمی اشتراک سے سویابین اور مکئی کی مخلوط کاشت کاکامیاب تجربہ کرکے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں۔ ماہرین شعبہ ایگرانومی جامعہ زرعیہ نے کہاکہ انٹرکراپنگ سسٹم کے تحت سویابین کی پیداوارمیں نہ صرف اضافہ ہو گا بلکہ اربوں روپے کی ہونے والی درآمد کو بھی روکا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ سویابین پروٹین اور خوردنی تیل سے مالامال ہے جبکہ پولٹری فیڈ میں سویابین کو پروٹین کے حصول کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجوداربوں روپے مالیت کا تیل درآمدکررہا ہے لیکن سویا بین کی ملکی ضرورت پوری کرنے کے بعد اسے برآمد کر کے زرمبادلہ حاصل کیا جا سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ ہر سال ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اربوں روپے کی سویابین درآمد کی جاتی ہے کیونکہ پولٹری فیڈ کا 25 سے 30 فیصد حصہ سویابین سے حاصل کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولٹری اور دودھ دینے والے جانوروں کی خوراک سویابین کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے شعبہ ایگرانومی نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے اشتراک سے سویابین اور مکئی کی مخلوط کاشت کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے انتہائی شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انٹرکراپنگ سسٹم کے تحت کاشت ہونے والی مکئی کی فصل میں بھی کمی نہیں ہوتی بلکہ سویابین کی فصل بھی کاشت ہو جاتی ہے۔