پی پی پی کا وفاقی حکومت سے بجٹ وسائل پر تنازع
عترت جعفری
موسم کی حدت کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں سیاسی واقعات کی تیزی برقرار ہے ،قومی اسمبلی میں بجٹ کی منطوری کا عمل جاری ہے،اس دوران پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئیں ،بظاہر اس کی وجہ بجٹ کے اقدامات کو بتایا گیا ،اور کہا گیا کہ بجٹ میں سندھ میں سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے مناسب وسائل فراہم نہیں گئے ،تاہم اس کے پس منظر میں اور بھی بہت سی باتیں شامل تھیں،جن میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کے لئے ہی پی پی کی جانب سے چودھری ذکا اشرف کو چئیر مین کرکٹ بورڈ کے طور پر نامزد کرنا شامل تھا، حکومت کی طرف سے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کیا گیا اور ایسالگ رہا ہے کہ اندرون خانہ معاملہ طے پا گیا ہے کیونکہ وزیر اعظم نے چودھری ذکا ء اشرف کو کر کٹ بورڈ کے ممبر کو طور پر نامزد کر دیا ہے اوریہ بھی طے پایا کہ سندھ کے سیلاب زدگان کے لئے25ارب روپے کے وسائل فراہم کئے جائیں گے ،بجٹ میں سیلاب زدگان کے لئے زیادہ وسائل اس لئے بھی نہیں رکھے جا سکے ہیں کہ بحالی کے اکثر پروجیکٹس فارن فنڈڈ ہیں جن کے لئے ڈونرز کانفرنس میں مختلف ممالک کی طرف سے امداد کے جو وعدے کئے گئے تھے ان کو روبہ عمل لانے میں وقت لگتا ہے اور آئندہ مالی سال میں کم وبیش4ارب ڈالر کے منصوبے شروع ہو جائیں گے ،،قومی اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے ، سینٹ سے سفارشات آ چکی ہیں، ، توقع ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ24جون تک منظور کر لیا جائے گا ،آئی ایم ایف کا پروگرام بھی ملک کے لئے گلے کی پھانس بن گیا ہے ،اس پروگرام کی میعاد میں اب ایک ہفتے کا وقت رہ گیا ہے۔اگر آئی ایم ایف کا بورڈ30جون تک قرض کی بحالی کو منظور نہیں کرتا تو پاکستان کے لئے کافی مشکلات ہوں گی ،جس کے لئے حکومت کاپلان بی موجود ہے ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں مدد کی درخواست کی ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کی بحالی بارے کردار ادا کرنے کی درخواست بھی کی۔ وزیر خزانہ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر کے ساتھ بھی اسی حوالے سے ورچوئل میٹنگ کر چکے ہیں ،وزیراعظم شہباز شریف فرانس روانہ ہوگئے ہیں جہاں ان کی'' نیوگلوبل فنانشل پیکٹ'' کے حوالے سے 22 اور 23 جون کو پیرس میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات بھی متوقع ہے۔وزیراعظم شہبازشریف اس سے قبل ساڑھے چھ ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (ائی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے فون پر بات چیت کے علاوہ انہیں تین خطوط بھی لکھ چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے معاملات بھی چل رہے ہیں گذشتہ روز عدالت نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ضمانت کو منسوخ کیا تھا تاہم پولیس نے ان دونوں کو گرفتار نہیں کیا تھا ،شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے اپنی ضمانت کے لئے اب اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے ، سابق وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور خان کو ڈیڑھ مہینے کی کوششوں کے بعد اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ غلام سرور خان کو اسلام اباد میں ان کے دوست کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے ساتھ پی ٹی ائی کے سابق رکن قومی اسمبلی مصورحیات خان اور سابق صوبائی اسمبلی کے رکن عمار صدیق خان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔یونان میں کشتی کا المناک حادثہ کی وجہ سی اس وقت ملک بھر میں سوگ کی کیفیت ہے ،گذشتہ روز اس کی وجہ سے قومی پرچم کو سرنگوں رکھا گیا ،اس بات کی ضرورت ہے اس حادثہ کی وجہ سے جو خاندان متاثر ہوئے ہیں ان کی مدد کی جائے اور انسانی سمگلرز کے خلاف حتمی کریک ڈاون کیا جائے ،یہ بات افسوس ناک ہے کہ جب سانحہ ہو جاتا ہے تو ایف آئی اے حرکت کرتی ہے ورنہ خاموشی رہتی ہے ،ادارے کے جن ریجنز سے تعلق رکھنے والے افراد غیر قانونی طور پر باہر گئے ان ریجن کے متعلقہ افسروں کے خلاف غفلت کے الزام میں کارروائی ہونا چاہئے ،حادثہ میں جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی شناخت کے لئے سیپملز لئے گئے ہیں ،ان میتوں کو جلد پاکستان لانا چاہئے اور جو لاپتہ ہیں ان کی تلاش کے لئے یونان کے ساتھ رابطہ رکھا جائے ،وزیر خارجہ نے یونان کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات بھی کی ہے ۔
، پیپلز پارٹی کی شہید چیئر پرسن اور سابق وزیر اعظم پاکستان شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 70 ویں سالگرہ منائی گئی۔جمہوریت کے لیے جان کی بازی لگانے والی بینظیر آج زندہ ہوتیں تو ستر سال کی ہوتیں۔بے نظیر بھٹو 21جون 1953میں کراچی میں پیدا ہوئی تھیں، آج ملک بھر میں تقاریب کا انعقاد اور کیک کاٹے گئے ۔ دختر مشرق کو جمہوریت پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سلام اور خراجِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔، بینظیر بھٹو کی سب سے چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو نے والدہ کی سالگرہ کا کیک کاٹتے ہوئے انسٹاگرام پر تصویر شیئر کی۔صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس پاکستان تعیناتی کی منظوری دے دی۔تعیناتی کا اطلاق 17 ستمبر 2023ئ سے جسٹس عمر عطاء بندیال کی ریٹائرمنٹ سے ہو گا۔صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس کی تعیناتی آئین کے ارٹیکل 175 اے 3 کے تحت کی ہے۔صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے 17 ستمبر 2023ء کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف لیں گے۔صدرِ مملکت نے 2 ماہ پہلے ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس بننے کی منظوری دی ہے۔