صورتحال غیر واضح، وزیر خزانہ فنانس بل میں ردوبدل اور نہ بحث سمیٹ سکے
اسلام آباد (عترت جعفری) وفاقی وزےر خزانہ اسحاق ڈار چار روز گزر جانے کے باوجود قومی اسمبلی مےں بجٹ پر عام بحث کو نہےں سمےٹ سکے اور نہ فنانس بل مےں ردوبدل کا اعلان کر سکے ہےں، اس کی سب سے بڑی وجہ آئی اےم اےف کے قرض پروگرام کی بحالی کے حوالے سے صورت حال کا واضح نہ ہونا ہے۔ ذرائع نے بتاےا ہے کہ وزےر خزانہ نے گذشتہ دو روز مےں آئی اےم اےف کے دو بڑے سٹےک ہولڈرز امرےکہ اور برطانےہ کے نمائندوں سے بات چےت کی اور ان سے آئی اےم اےف پروگرام کی بحالی کے لئے مدد کی درخواست کی۔ وزارت خزانہ کی نظرےں پےرس مےں وزےر اعظم اور اےم ڈی آئی اےم اےف کے درمےان ملاقات پر مرکوز تھےں، ےہ ملاقات ہو چکی ہے جس مےں وزےر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا بھی موجود تھےں۔ وزےر خزانہ ممکنہ طور پر آج بجٹ پر عام بحث کو سمےٹےں گے، اور اس مےں آئی اےم اےف کے اطمےنان کے لئے کچھ اےڈجسٹمنٹ کر سکتے ہےں، گذشتہ شب تک بھی آئی اےم اےف کے بورڈ کے جلاس کے لئے پاکستان کا کےس اےجنڈا پر نہےں آ سکا تھا، گذشتہ تےن روز سے قومی اسمبلی مےں وزےر خزانہ کی اہم تقرےر کا انتظار کےا جارہا ہے تاہم وزےر خزانہ نے تقرےر نہےں کی۔ پارلیمنٹ کی لابی مےں اےم اےن اےز کی اےک دوسرے کے ساتھ بار چےت مےں بھی ےہی کہا گےا کہ اس تاخےر کی وجہ آئی اےم اےف کا پروگرام کی بحالی کا اےشو ہے جس کے لئے سفارتی سطح پر سر توڑ کوشش کی جا رہی ہے، بجٹ پر اےناملی کمےٹی کے اجلاس ہو چکے ہےں، سےنٹ کی سفارشات اےوان کے سامنے ہےں۔ وزےر خزانہ ای سی سی سمےت مختلف کمےٹےوں کے اجلاسوں کی صدارت کر رہے ہےں مگر اےم اےن اےز ان کے انتظار کے باوجود بجٹ پر بحث کو نہےں سمےٹ رہے۔ بجٹ اجلاس 24جون تک چلنا ہے۔ وزےر خزانہ کے خطاب کے بعد مطالبات زر کی منظوری، کٹوتی کی تحارےک پر بحث اور فنانس بل کی منظوری کے مراحل باقی ہےں، باقی دو روز مےں ان مراحل کو پورا کرنا ہو گا، جبکہ ضمنی بجٹ بھی اسی وقت کے دوران منظور ہونا ہے۔
بے یقینی