سٹاک مارکیٹ میں مندا، 100انڈیکس میں 68.75پوائنٹس کی کمی
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان سٹاک ایکس چینج میں گزشتہ روز بھی کاروبار حصص اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کا شکار رہا۔ مارکیٹ میں پاکسوتان کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات تاحال موجود ہیں۔مارکیٹ میں کاروبارکے آغاز میں سرمایہ کارون نے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے پیرس میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کے سبب نئی سرمایہ کی جس سے مارکیٹ ایک موقع پر انڈیکس 158 پوائنٹس کی تیزی سے40378پوائنٹس تک پہنچا تاہم بعد ازاں آئی ایم ایف کی قسط سے ناامیدی کے خطرات بدستور قائم رہنے سے مارکیٹ دوبارہ دباؤ میں آگئی اور انڈیکس129پوائنٹس کی مندی سے 40091پوائنٹس پر آگیا لیکن کاروبار کے اختتام تک مالیاتی اداروں اورپاور سیکٹر میں خریداری نے مندی کی شدت کو کم کیا۔ مندی کے باوجود کاروباری حجم گزشتہ روز بدھ کی نسبت 20.05فیصد زائد رہا اور تاہم مارکیٹ سرمائے میں 11 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کی کمی ہوئی۔ گزشتہ روز 100انڈیکس میں 68.75پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 40220.80پوائنٹس سے کم ہو کر 40152.05پوائنٹس پر آگیا اسی طرح3.22پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 14174.72پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آل شیئرز انڈیکس50.54پوائنٹس کم ہو کر27233.32پوائنٹس اور کے ایم آئی انڈیکس 65.30پوائنٹس کی کمی سے69052.87پوائنٹس ہو گیا۔کاروباری مندی کی وجہ سے مارکیٹ کامجموعی سرمایہ 11 ارب 45 کروڑ 16لاکھ68ہزار706روپے کم ہو کر61کھرب70ارب59کروڑ76لاکھ 85ہزار657روپے رہ گیا۔ مارکیٹ میں جمعرات کو2ارب56 روپے مالیت کے11کروڑ64لاکھ78ہزار645 حصص کے سودے ہوئے جبکہ3ارب57کروڑ روپے مالیت کے 9کروڑ70لاکھ20ہزار 43 شیئرز کا کاروبار ہوا تھا۔مارکیٹ میں مجموعی طور پر309کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے106کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،169میں کمی اور34کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے کے الیکٹرک 2کروڑ70لاکھ،ورلڈ کال ٹیلی کام2کروڑ54لاکھ،بینک آف پنجاب32لاکھ،سونیری بینک30لاکھ ٹی آر جی پاکستان27لاکھ اور شیل پاکستان24لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے نمایاں اضافہ یونی لیور فوڈز اور پاک ٹوبیکوکے شیئرز کے داموں میں رہا جنکی قیمتیں 1450.90روپے اور28.85روپے بڑھ کر بالترتیب 23449.90 روپے اور648.85 روپے ہوگئیں جبکہ سب سے زیادہ کمی نیسلے پاکستان اور باٹا پاکستان کے حصص کے بھاؤ میں رہی جنکے دام 202.50روپے اور57روپے کی کمی سے بالترتیب6447.50روپے اور1693روپے رہ گئے۔