کرپشن کیسز: چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانتیں 26 جون تک منظور
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی خان کرپشن کیس اور ساہیوال میں سڑک کی تعمیر کے کرپشن کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت 26جون تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں، عدالت نے پچاس پچاس ہزارکے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی، عدالت نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی تو شریک ملزم ہیں ان کے بارے تحفظات بتائے گئے کہ وہ اتنی دور پیش نہیں ہوسکتی ہیں، بشریٰ بی بی کی حد تک تو بات مان لی گئی لیکن عمران خان کے جانے میں کیا حرج ہے؟۔ وکیل اشتیاق اے خان نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی پر دو قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں، انہی بنیادوں پر دبانے کےلئے ایسے مقدمات میں ملوث کیا جارہا ہے جو بے بنیاد ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ ایک ماہ گزر گیا اب حفاظتی ضمانت کےلئے کیوں آئے؟ اشتیاق اے خا ن نے کہا ہمیں مقدمے کی تفصیلات فراہم نہیں کی جاتی ہیں، عدالت نے کہا آپ مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کےلئے عدالت سے رجوع کیوں نہیں کرتے؟ وکیل نے کہا کہ عدالت سے رجوع کیا تھا مگر یہ مقدمہ اس کے بعد درج کیاگیا،پولیس ہروقت گھر کے باہر رہتی ہے گرفتاری کاخدشہ ہے عدالت ضمانتیں منظور کرے، عدالت نے کہا یہ ڈرامہ کب تک جاری رہے گا؟اشتیاق اے خان نے کہا کہ یہ ڈرامہ ایسے ہی چل رہا ہے جس کے ختم ہونے کے امکانات نہیں ہیں،عدالت نے کہا کہ آپ کو اندازہ ہے کہ اس طرح کے ایک مقدمے میں عدالت کا کتنا وقت ضائع ہوتاہے؟توشہ خانہ کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست بنچ کی عدم دستیابی کے باعث نہ ہوسکی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے اینٹی کرپشن ساہیوال ریجن کے مقدمے میں مختصر کاروائی کے بعد بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت 26 جون تک منظور کرلی، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ عدالت سے ضمانت لینے کے لئے عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے ،بشری بی بی کی ہائیکورٹ میں پیشی پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے گئے تھے۔