ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ، شہباز شریف : پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتے رہیں گے ، چینی وزیراعظم
اسلام آباد پیرس لندن (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے ایک سال میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اور پاکستان کے خارجی تعلقات بحال کئے۔ وزیراعظم نے اپے دورہ پیرس کے دوران چینی وزیراعظم، جرمن چانسلر، فرانس، برازیل، یورپین کمشن اور اسلامی بنک کے صدور سمیت متعدد شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی۔ تفصیل کے مطابق وزیراعظم نے فرانس میں پاکستانی تارکین وطن سے خطاب کرتے ہوئے بیرون ملک پاکستانیوں کی وطن کی ترقی کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیز اپنے ملک کے خلاف جھوٹ بے نقاب کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں، 9 مئی کو آگ لگانے والے اپنے جھوٹ سے بیرون ملک آگ بھڑکا رہے ہیں، ایک سال میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، نہایت کٹھن فیصلوں سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں، پاکستان کی معاشی خودمختاری، ترقی اور مضبوطی ہی پاکستان کا مستقبل محفوظ بناسکتی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن کے سفیر اور قیمتی اثاثہ ہیں، گزشتہ چار سال میں معیشت تباہ، بے روزگاری اور مہنگائی آسمان پر پہنچا دی گئی، پاکستان خارجہ محاذ پر تنہائی کا شکار تھا، ایک سال کی مسلسل محنت سے خارجہ تعلقات بحال کئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بحالی میں اکنامک ریوائیول پلان سنگ میل ثابت ہوگا، سرمایہ کاری میں رکاوٹیں دور کرنے کے لئے سپیشل انوسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل بنادی ہے، پاکستان کی معاشی خودمختاری، ترقی اور مضبوطی ہی پاکستان کا مستقبل محفوظ بناسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کریں، 9 مئی کو آگ لگانے والے اپنے جھوٹ سے بیرون ملک آگ بھڑکا رہے ہیں، بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک کے خلاف جھوٹ بے نقاب کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں۔ فرانس میں مقیم پاکستانیوں نے وزیراعظم کو گلدستہ بھی پیش کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان جمعہ کو نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، چین پاکستان اقتصادی راہداری سمیت معاشی تعاون کے فروغ، اعلیٰ سطحی رابطے برقرار رکھنے اور مشترکہ مفادات کے حصول کے لئے مل کر کام جاری رکھنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں قائدین نے پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوو¿ں اور دوطرفہ معاشی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی۔ کلیدی موضوعات پر چین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کی جغرافیائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی ومعاشی ترقی کے لئے چین کی پختہ ومسلسل حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے میں جی 20 کا اجلاس بلانے کی چین کی طرف سے بھرپور مخالفت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قانون کی بالادستی کے چین کے اصولی موقف کا مظہر ہے۔ وزیراعظم لی چیانگ نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی منفرد اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان موجود گہرے برادرانہ جذبات پر استوار ہے جو وقت اور حالات کی تبدیلی سے بے نیاز ہے۔ انہوں نے کہاکہ قریبی ہمسایہ اور آئرن برادر پاکستان چین کی ہمسایوں سے متعلق سفارت کاری میں خصوصی درجہ رکھتا ہے۔ چین کے وزیراعظم نے کہاکہ چین پاکستان کے کلیدی مفادات کے تحفظ، معاشی ترقی اور پاکستان کے عوام کی خوشحالی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی مستحکم انداز میں ترقی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں اطراف نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی ومعاشی ترقی میں مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں قائدین نے رواں سال سی پیک کی کامیابی کے دس سال مکمل ہونے کی خوشی بھرپور انداز میں منانے پر اعلیٰ سطح کے رابطوں کی رفتار برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے چین کے اپنے ہم منصب کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جو وزیراعظم لی چیانگ نے قبول کرلی۔ شہباز شریف نے اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی بی) کے صدر ڈاکٹر محمد الجاسر سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور آئی ایس ڈی بی کے درمیان دیرینہ تعاون اور روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم اور صدر آئی ایس ڈی بی نے مختلف جاری منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا اور تعاون کے نئے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے صدر آئی ایس ڈی بی کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو شرم الشیخ میں کوپ ۔27 میں کئے گئے وعدوں کو پوراکرنا چاہیے، قدرتی آفات سے سپلائی چین میں خلل پڑنے سے اجناس کی قیمتوں اور مہنگائی میں اضافہ ہوا،معاشی نمو رک گئی، دنیا کو موجودہ معاشی اور موسمیاتی انتشار کو اصلاح کے موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ایک نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے لیے سربراہی اجلاس کے موقع پر میں نے اپنی بات چیت کے دوران عالمی رہنماو¿ں کی توجہ ان خارجی عوامل کی طرف مبذول کرائی جس سے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے شدید بحران پیدا ہوا۔ ان عوامل کی وجہ سے ترقی رک گئی، سپلائی چین میں خلل پڑنے سے اجناس کی قیمتوں اور مہنگائی میں اضافہ ہوا، پھر شدید موسمی واقعات میں سے بد ترین سیلاب آیا جس سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین سے ملاقات کی، دونوں راہنماو¿ں میں ملاقات نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ وزیراعظم نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اعلی سطح کے روابط کا خیرمقدم کرتے ہوئے یورپی کمیشن کی سربراہ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ شہباز شریف اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے جمعہ کو یہاں نئے عالمی مالیاتی معاہدہ سے متعلق سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات میں ہوا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے امداد اور 163 ملین یورو کی معاشی معاونت کی فراہمی پر جرمن حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے 27 ملین یورو کی اضافی رقم سیلاب متاثرین کی مدد اور خوراک کی فراہمی کے لئے استعمال ہوئی۔ وزیراعظم سے برازیل کے صدر لالاڈی سلوکی بھی ملے دونوں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے نئے امکانات کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف فرانس کے صدارتی محل پہنچ پہنچنے پر فرانس ک ےصدر ایمانوئیل میخون اور فرسٹ لیڈی بریبیٹ میری کلاڈ میخواں نے استقبال کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے ایک دوسرے کیلئے خیر سگالی کے کلمات ادا کئے اور ایک دوسرے کے عوام کیلئے نیک تمنا¶ں کا پیغام دیا۔ دونوں قائدین کے درمیان دو طرفہ بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلو اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے امور زیر غور آئے۔ وزیراعظم شہبا زشریف فرانس کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچ گئے۔ انہوں نے لندن میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات کی۔ انہوں نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنما¶ں نے سیاسی صورتحال پر بات کی۔ وزیراعظم نے نواز شریف کو فرانس دورے پر اعتماد میں لیا۔ وہ آج لندن سے دبئی روانہ ہوں گے۔ وزیراعظم نے ایوان فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ تمام شرائط پوری کر چکے ہیں اب پروگرام بورڈ میں جاکر منظور ہونا چاہئے۔ دعا کریں آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات جلدی طے پا جائیں۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت اسحاق ڈار کریں گے، میرا بھی رابطہ ہے۔